کراچی: ایف پی سی سی آئی نے اپٹما اور دیگر ٹیکسٹائل مل ایسوسی ایشنز کی ہڑتال کی مکمل حمایت کرتے ہوئے ہڑتال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے اپٹما، پاکستان ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن، پاکستان ہوزری مینو فیکچرنگ ایسوسی ایشنز ، پاکستان بیڈ شیٹ ایسوسی ایشنز اور دیگر ٹیکسٹائل تنظیموں کی ہڑتال پر تشویش کا اظہار کیا ہے جو کہ ٹیکسٹائل انڈسٹر ی کو بہت نقصان پہنچائے گی۔
ایف پی سی سی آئی کے مطابق ٹیکسٹائل انڈسٹری کا پاکستان کی قومی آمدنی میں 8 فیصد اور برآمدات میں 60 فیصد سے زائد حصہ ہے اور 40 فیصد سے زائد صنعتی مزدوروں کو روزگار فراہم کرتی ہے۔
ایف پی سی سی آئی کے قا ئم مقا م صدر عام عطا باجو ہ نے کہا ہے کہ ٹیکسٹائل انڈسٹری گیس اور بجلی کی کمی کے مسائل کا شکا ر ہے، ٹیکسٹائل انڈسٹر ی کو حکومت کی اہم توجہ اور حمایت کی ضرورت ہے تا کہ وہ پاکستان کی معیشت میں متحرک کردار ادا کرسکیں۔
عامر عطا باجوہ نے وزارت تجارت اور وزارت فنانس سے مطالبہ کیا ہے کہ اپٹما اور دیگر ایسوسی ایشنز کے مسائل کو حل کر ے اور ملک کے بہتر مفا د کے لیے موجودہ بحران کو ختم کرے۔
انہوں نے حکومت سے مزید درخواست کی کہ وہ ایکسپورٹرز کے ریفنڈز جلد از جلد جاری کرے اور وزیراعظم نے جنوری میں جو 180 ارب روپے کے پیکیج کا اعلان کیا تھا اس پر بھی جلد از جلد رعمل دار آمد کروائے۔
انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ بجلی کے بلوں میں جو 3.63 روپے کلو واٹ فی گھنٹہ لیوی چارج کیا گیا ہے اسے بھی واپس لے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پچھلے سال حکومت نے جو ٹیکسٹائل پالیسی (2014-19) کا اعلان کیا تھا اس پر بھی جلد ازجلد عمل در آمد کروائے۔