اشتہار

ساحل سمندر پر ہزاروں مردہ ڈولفنز کہاں سے آتی ہیں؟

اشتہار

حیرت انگیز

برسلز : فرانس کے ساحل پر سالانہ ہزاروں کی تعداد میں مردہ ڈولفنز ملنے کے بعد ماہرین ماحولیات میں تشویش کی لہردوڑگئی، ان کا مطالبہ ہے کہ حکومت معاملے کا فوری نوٹس لے کر مؤثر اقدامات کرے۔

تفصیلات کے مطابق فرانس میں ہر سال بحر اوقیانوس کے ساحل پر سیکڑوں کی تعداد میں ڈولفنز مردہ پائی جاتی ہیں اس کے علاوہ یہ گمان بھی کیا جاتا ہے کہ ماہی گیروں کے جالوں میں پھنسنے والی اور ٹرالنگ کے باعث بھی ہزاروں ڈولفنز ہلاک ہوجاتی ہیں۔

غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اس حوالے سے ماہرین ماحولیات نے حکومت پر سمندری ممالیہ جانوروں کی حفاظت کے لیے مؤثر اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کیا ہے۔

- Advertisement -

گزشتہ روز اپنے ایک بیان میں لیگ فار پروٹیکشن آف برڈز (ایل پی او) کے سربراہ ایلین بوگرین ڈوبرگ نے کہا ہے کہ وہ صدر ایمانوئل میکرون کو خط لکھیں گے کہ اب وقت آ گیا ہے کہ ہم ان ڈولفنز کو بدسلوکی یا معدوم ہونے سے بچانے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں۔

ڈولفنز کی ہلاکتوں کے خلاف آواز بلند کرنے والے رضاکاروں کا کہنا ہے کہ فرانس اور اسپین کے درمیان خلیج بسکے کے گہرے سمندر میں مچھلی کے شکار کی سرگرمیوں اور ٹرالنگ پر فی الفور پابندی عائد کی جائے۔

بحر اوقیانوس کے ساحل پر ڈولفن کی ہلاکتوں میں گزشتہ سال 2022 میں اضافہ دیکھا گیا، صرف ماہ جنوری میں 127 عام ڈولفنز کو مردہ پایا گیا تھا جن کی تعداد پچھلے سال اسی مہینے میں 73 تھی۔

ڈولفنز کی اموات میں اضافے کا رجحان عام طور پر سال کے آخر میں دیکھا جاتا ہے، سال2022کے دوران 669ڈولفنز مردہ پائی گئیں جو سال 2020میں1,299 سے کم ہے۔

سائنس دانوں کا خیال ہے کہ 80 فیصد سے زیادہ مردہ ڈولفن ساحل پر پہنچنے کے بجائے سمندر میں ہی ڈوب جاتی ہیں یا گل سڑ جاتی ہیں جس سے یہ اندازہ ہوتا ہے کہ ان کی اموات کی حقیقی تعداد سالانہ 11ہزار سے بھی زیادہ ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں