پیرس: فرانس کے صدر امانوئیل میکرون نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا غزہ سے متعلق منصوبہ مسترد کر دیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق فرانسیسی صدر امانوئیل میکرون نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ سے متعلق منصوبوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ 20 لاکھ لوگوں سے یہ نہیں کہا جا سکتا کہ آپ کہیں اور چلے جائیں۔
انھوں نے کہا فلسطینیوں اور ان کے عرب پڑوسیوں کی عزت و احترام کا خیال کیا جائے، یہ ریئل اسٹیٹ آپریشن نہیں بلکہ سیاسی آپریشن ہونا چاہیے۔
فرانس کے صدر میکرون نے غزہ میں اسرائیل کی جنگ پر بھی تنقید کی، اور کہا کہ میں نے ہمیشہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو سے اپنے اختلاف کا اعادہ کیا ہے، اور کہا تھا کہ سویلینز کو نشانہ بنانے والا اتنا بڑا آپریشن درست نہیں ہے۔
غزہ میں ذاتی جائیداد نہیں بنا رہے، ٹرمپ
میکرون نے سی این این کو انٹرویو میں، اردن اور مصر دونوں کی جانب سے غزہ کے پناہ گزینوں کی بڑی تعداد کو قبول نہ کرنے کی خواہش اور فلسطینیوں کی اپنے آبائی علاقوں میں رہنے کی خواہش کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’غزہ کی تعمیر نو کے لیے کسی بھی ’’مؤثر‘‘ اقدام کا یہ مطلب نہیں ہے کہ آپ لوگوں یا ممالک کے احترام میں کمی کریں۔‘‘
واضح رہے کہ فرانس کے صدر امانوئیل میکرون غزہ اور لبنان میں اسرائیل کی جارحانہ فوجی کارروائیوں والی پالیسی اور طرز عمل کو عوامی سطح پر مسترد کرتے آ رہے ہیں۔ فرانس نے اکتوبر 2024 میں اسرائیل ڈیفنس فورسز (IDF) کو ہتھیاروں کی برآمدات معطل کر دی تھیں، اور دیگر ممالک سے بھی اس کی پیروی کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
ٹرمپ کی طرف سے پیش کی گئی اشتعال انگیز تجویز میں، فلسطینیوں کو غزہ سے ہمسایہ ممالک مصر اور اردن منتقل کرنے کے منصوبے کا خاکہ پیش کیا گیا ہے، جب کہ امریکا کو غزہ کی ’’طویل مدتی ملکیت‘‘ لینی ہے۔