جمعہ, فروری 21, 2025
اشتہار

فرانس میں مسلم خواتین کے حجاب پر نئی پابندی عائد

اشتہار

حیرت انگیز

پیرس: فرانس میں سینیٹ نے کھیلوں کے مقابلوں میں حجاب سمیت تمام مذہبی علامات پر پابندی کے بل کو منظور کرلیا ہے، جسے انسانی حقوق کے کارکنوں اور بائیں بازو کے سیاستدانوں کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق فرانس کی دائیں بازو کی اکثریت والی سینیٹ نے 210 ووٹوں کے مقابلے میں 81 ووٹوں سے اس متنازعہ بل کی منظوری دیدی ہے۔ جس کے تحت تمام کھیلوں کے مقابلوں میں ایسے نشانات یا لباس پہننے پر پابندی عائد کی گئی ہے جس سے سیاسی یا مذہبی وابستگی کا اظہار ہوتا ہو۔

واضح رہے کہ یہ بل ابھی قانون بننے کے لیے نیشنل اسمبلی میں منظور ہونا باقی ہے، دائیں بازو کی حکومت کی جانب سے اس کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا گیا ہے۔

رپورٹس کے مطابق بل کی حمایت کرنے والے سیاستدانوں کا کہنا ہے کہ یہ قانون فرانس میں سیکولر ازم کے اصولوں کے مطابق ہے اور کسی بھی قسم کی مذہبی علامات کو کھیلوں سے باہر رکھنا ضروری ہے۔ تاہم، بائیں بازو کے سیاستدانوں، انسانی حقوق کی تنظیموں اور مسلم کمیونٹی نے اسے امتیازی اور اسلاموفوبیا پر مبنی اقدام قرار دیا ہے۔

اقوام متحدہ کے ماہرین نے بھی فرانس میں حجاب پر عائد پابندیوں کو غیر متناسب اور امتیازی قرار دیا ہے جبکہ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے خبردار کیا کہ یہ قانون مسلم خواتین کے خلاف مذہبی، نسلی اور صنفی امتیاز کو مزید بڑھاوا دے گا۔

دائیں بازو کے سینیٹر مائیکل ساوین کے مطابق کھیلوں میں مذہبی نشانات پر پابندی فرانسیسی سیکولر اصولوں کے تحفظ کے لیے ضروری ہے۔

ایران میں حجاب بل سے متعلق اراکینِ اسمبلی کا بڑا اقدام

فرانس کے وزیر داخلہ فرانسوا-نویل بفے کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ یہ ملک میں علیحدگی پسندی کے خلاف ایک اہم قدم ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں