اتوار, اکتوبر 6, 2024
اشتہار

فرانس پارلیمانی انتخابات میں‌ بڑا سرپرائز، انتہائی دائیں بازو کو اپ سیٹ شکست

اشتہار

حیرت انگیز

پیرس: فرانس میں قبل از وقت پارلیمانی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں بڑا اَپ سیٹ ہوا ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق فرانسیسی انتخابات میں بائیں بازو کی جماعتوں نے کامیابی سمیٹ لی، ایگزٹ پول میں بائیں بازو کی جماعتوں کے اتحاد کو سب سے زیادہ 182 نشستیں مل گئی ہیں۔

سی این این کے مطابق انتخابی نتائج حیرت انگیز ہیں، نیو پاپولر فرنٹ (NFP) نے قومی اسمبلی میں سب سے زیادہ 182 نشستیں جیت لی ہیں، یہ پارٹی بہت سی جماعتوں کا ایک جھرمٹ ہے جس میں انتہائی بائیں بازو کی فرانس انبووڈ پارٹی سے لے کر اعتدال پسند سوشلسٹ اور ایکولوجسٹ تک شامل ہیں۔

- Advertisement -

میکرون کے سینٹرسٹ اینسمبل اتحاد نے 163 نشستیں حاصل کی ہیں، جب کہ میرین لی پین کی انتہائی دائیں بازو کی نیشنل ریلی (RN) پارٹی اور اس کے اتحادیوں نے 143 نشستیں حاصل کیں، جن کے بارے میں توقع کی جا رہی تھی کہ وہ سب سے زیادہ سیٹیں لیں‌ گے۔

رن آف الیکشن میں بائیں بازو کی جماعتوں کے اتحاد کو معمولی اکثریت حاصل ہو گئی ہے، تاہم میڈیا رپورٹس کے مطابق کسی بھی جماعت کو سادہ اکثریت کے لیے پارلیمان کی 577 میں سے 289 نشستیں لینا ضروری ہے، معلق پارلیمنٹ فرانس کے سیاسی نظام کے لیے بڑا دھچکا ثابت ہو سکتی ہے۔

دوسری جانب ایگزٹ پولز نتائج کے خلاف پیرس میں احتجاج میں مظاہرین اور پولیس گتھم گتھا ہو گئے، مظاہرین کے جلاؤ گھیراؤ پر پولیس نے شیلنگ کر دی۔

نتائج سامنے آنے کے بعد فرانسیسی وزیر اعظم گیبریل اٹل نے استعفیٰ دینے کا اعلان کر دیا ہے، غیر ملکی میڈیا میں اس نتیجے کو حیران کن قرار دیا جا رہا ہے، اور کہا جا رہا ہے کہ یہ شاید فرانسیسی انتخابات کی تاریخ کا سب سے بڑا سرپرائز ہے۔

صدر امانوئل میکرون کی مدت صدارت میں تین سال باقی ہیں، ان انتخابات کے بعد انھیں ایک غیر منظم پارلیمنٹ کی صدارت کرنے کے لیے خود کو تیار رکھنا ہوگا، کیوں کہ اندرون اور بیرون ملک مسائل بڑھتے ہی جا رہے ہیں۔ نتائج دیکھ کر اسپین کے وزیر اعظم پیڈرو سانچیز نے فرانس اور برطانیہ کے ووٹروں کو انتہائی دائیں بازو کو مسترد کرنے پر سراہا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں