کراچی: اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’ذمہ دار کون‘ کی ٹیم نے کراچی میں اسٹنگ آپریشن کر کے ناقابل فروخت ویکسی نیشن خرید لیں۔
تفصیلات کے مطابق حکومت سندھ کی ہیپاٹائٹس بی، تپ دق، خسرہ اور پولیو کے امراض کی ناقابل فروخت ویکسینیشن فروخت کی جارہی ہے جس کی نشاندہی آے آر وائی کے پروگرام ’ذمہ دار کون‘ کی ٹیم نے کی جس کے بعد پولیس بھی حرکت میں آگئی۔
یہ ادویات صوبائی حکومت کی جانب سے مختلف امراض کی ویکسینیشن مہمات کے دوران استعمال کی جاتی ہیں اور عام عوام تک ان کی فراہمی مفت کی جاتی ہے۔ تاہم ذمہ دار کون کی ٹیم کو اطلاع موصول ہوئی کہ یہ ادویات فروخت کی جارہی ہیں۔
Detailed Report: Fake drugs to treat life… by arynews
ان ادویات کی مالیت 8 لاکھ کے قریب تھی۔ خریدی جانے والی ادویات کی قیمت ڈھائی سو سے شروع تھی اور اس کے بعد ان کی قیمت بڑھتی گئی۔ یہ ادویات پرائیوٹ اسپتالوں میں بھی فروخت کی جاتی ہیں جہاں یہ 4 سے 5 ہزار روپے میں عوام کو لگائی جاتی ہیں۔
ٹیم نے ان ادویات کو خریدنے کی کوشش کی جس میں انہیں کامیابی ہوئی جس کے بعد پولیس کو مطلع کیا گیا۔ پولیس اور ذمہ دار کون کی ٹیم نے مشترکہ اسٹنگ آپریشن کرتے ہوئے 3 سرکاری اہلکاروں کو تحویل میں لے لیا۔
ذمہ دار کون کی ٹیم نے ای پی آئی، ایکسٹینڈڈ پروگرام آن امیونائزیشن اور محکمہ صحت سے بھی رابطہ کیا اور جاننے کی کوشش کی کہ یہ ادویات کس ادارے یا اسپتال کو دی گئی تھیں تاکہ اس جرم میں ملوث ذمہ داران کو گرفتار کیا جاسکے تاہم کوئی بھی اس کا تعین کرنے میں ناکام رہا۔
واضح رہے کہ ایک منظم عمل کے تحت یہ ادویات ای پی آئی اسلام آباد سے صوبوں میں آتی ہیں جس کے بعد یہ ٹاؤن اور میونسپلز میں فراہم کی جاتی ہیں اور اس کے بعد یہ سرکاری و نجی ڈسپنسریز میں تقسیم کی جاتی ہیں۔