پیرس : فرانس میں اسلام مخالف حکومتی کارروائیوں کے دوران مساجد بند کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔
فرانسیسی وزارت داخلہ کے مطابق پولیس نے یہ کارروائی پیرس پر دہشت گرد حملوں کے بعد منظور کردہ ایمرجنسی قوانین کے تحت کی ۔ وزیرداخلہ برنارڈ کیزنیو کا کہنا ہے کہ حکومت نے مشکوک سرگرمیوں پر پہلی بار کسی مذہبی مقام کو بند کرنے کی کارروائیوں کی، پیرس حملے کے بعد سے اب تک ملک بھر میں 2000 سے زائد چھاپوں میں 332 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق فرانس میں موجود 2600 مساجد ہیں اور 100 سے 160 مساجد بغیر لائسنس، نفرت انگیز تقاریر اور تکفیری خیالات کے فروغ کی بنا پر بند کی جائیں گی۔
فرانس کے چیف امام نے کہا ہے کہ فرانسیسی حکومت نے آئندہ چند ماہ میں 160 مساجد کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ چیف امام حسن العلاوی نے کہا کہ پیرس میں دہشت گرد حملوں کے بعد نافذ ایمرجنسی قوانین کے تحت جن مساجد میں بنیاد پرستی کے خیالات کو فروغ دیا جاتا ہے، انہیں بند کیا جا سکتا ہے۔
یاد رہے کہ گذشتہ ماہ 13 نومبر کو پیرس کے 6 مقامات پر دہشت گردوں کے حملوں میں 129 افراد ہلاک اور 300 سے زائد زخمی ہوگئے تھے.ان حملوں کی ذمہ داری دولت اسلامیہ داعش نے قبول کی تھی جبکہ فرانس پر مزید حملے کرنے کی دھمکی بھی دی گئی تھی.