امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں بھارت کے سفارتخانے کے باہر فرینڈز آف کشمیر کی جانب سے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس کی قیادت چیئرپرسن غزالہ حبیب نے کی۔
بھارت کے سفارتخانے کے باہر مظاہرے میں پاکستانی، کشمیری اور سکھ فار جسٹس کے بلوندر سنگھ چھٹا سمیت سکھوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی، مظاہرین نے نریندر مودی کے خلاف نعرے بلند کیے جبکہ انہوں نے پلے کارڈز اور بینرز بھی اٹھا رکھے تھے۔
مقررین نے کہا کہ پہلگام واقعہ دراصل نریندر مودی کا فالس فلیگ آپریشن تھا۔
یہ بھی پڑھیں: ’’پہلگام جیسے ڈرامے مودی کی انتخابی مجبوریاں ہیں‘‘
چیئرپرسن فرینڈز آف کشمیر غزالہ حبیب نے احتجاجی مظاہرے سے خطاب میں کہا کہ بھارتی حکومت اور بھارتی ایجنسیوں کی دہشتگردی کی مذمت کرتے ہیں، دنیا جان گئی ہے پہلگام دہشتگردانہ حملے سے کس کو فائدہ ہوا۔
غزالہ حبیب نے کہا کہ 2000 میں سابق امریکی صدر کلنٹن کے دورے پر بھی بھارتی ایجنسیوں نے قاتلانہ ڈرامہ رچایا تھا، 35 سکھوں کا قتل عام کر کے پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا کیا گیا تھا، پہلگام فالس فلیگ آپریشن امریکی نائب صدر کے دورہ بھارت کے دوران رچایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ مودی نے تحریک آزادی کشمیر کے خلاف امریکی خارجہ پالیسی کو متاثر کرنے کی کوشش کی، مودی حکومت نے تحریک آزادی کشمیر کو دہشتگردی کا لیبل لگا کر بدنام کرنے کی کوشش کی۔
چیئرپرسن فرینڈز آف کشمیر کا کہنا تھا کہ ہندوتوا حکومت کینیڈا، امریکا، برطانیہ اور پاکستان میں دہشتگردی میں ملوث ہے، پہلگام واقعہ کے تمام تر ثبوت و شواہد بھارتی حکومت کے خلاف جاتے ہیں، پاکستان نہ پہلگام واقعے میں ملوث ہے اور نہ ہی بینفشری ہے۔