لاہور : وعدہ معاف گواہ مشتاق چینی نے شہباز شریف فیملی منی لانڈرنگ کاکچھاچٹھاکھول دیا اور کہا شریف فیملی کیساتھ دوہزار پانچ سے کاروبار ررہاہے، دوہزارچودہ میں بیرون ملک سے اکیس کروڑ چالیس لاکھ کی ٹیلی گرافک ٹرانسفر لگوائی گئی۔
تفصیلات کے مطابق منی لانڈرنگ کیس میں وعدہ معاف گواہ بننے والے مشتاق چینی کو جوڈیشل مجسٹریٹ کے روبرو پیش کیا گیا اورت جوڈیشل مجسٹریٹ عامر رضا بیٹو کے روبرو دفعہ 164 کا بیان ریکارڈ کرایا، بیان بند کمرے میں قلمبند کیا۔
مشتاق چینی نے کہا کہ وہ شہباز شریف فیملی کے ساتھ 2005 سے کاروبار کر رہا ہے، شہباز شریف کے کمپنی سیکرٹری عثمان نے 2014 میں کہا تھا کہ ساٹھ کروڑ کی رقم وائٹ کروانی ہے، صرف آپ کے اکاؤنٹ استعمال کرنے ہیں، سرمایہ ہمارا ہے۔
شریف فیملی کے فرنٹ مین کا کہنا تھا وزیر اعلی کے بیٹے اور وزیراعظم کے بھتیجے ہونے کی وجہ سے انکار نہیں کر سکا تھا، 2014 میں ان کی کمپنی کے بادامی باغ میں واقع بنک میں بیرون ملک سے اکیس کروڑ چالیس لاکھ کی ٹی ٹی لگوائی گئی۔ رقم بھیجنے والی کمپنیوں اور افراد کو وہ نہیں جانتے۔
بیان مہں کہا گیا کمپنی کے سیکرٹری اور سی ایف او عثمان نے کہا تھا کہ اسی بنک میں اکاؤنٹ کھلوائیں جس میں سلمان شہباز کا اکاؤنٹ ہے، سرکلر روڈ پر واقع بنک کے ہمارے اکاؤنٹ میں 29 کروڑ 30 لاکھ کی رقم بیرون ممالک سے ٹرانسفر کی گئی۔ جو رقم ہمیں موصول ہوتی اس کا چیک کاٹ کر محمد عثمان کو دیتے جو سرکلر روڈ پر واقع بنک میں سلمان شہباز کے اکاؤنٹ میں جمع کرا دیتے۔
مشتاق چینی نے بتایا پچاس کروڑ کی جعلی ٹی ٹی بھی ہمارے اکاؤنٹ میں جمع ہوئی جو سلمان شہباز کی تھی، ان کا اس رقم سے کوئی تعلق نہیں، سلمان شہباز کی وقار ٹریڈنگ کمپنی جو کہ طاہر نقوی کے نام سے بنائی گئی تھی، اس کمپنی سے میرے اکاؤنٹ میں 10 کروڑ کی رقم بذریعہ چیک آئی۔
ان کا کہنا تھا سلمان شہباز نے ان ساری ٹرانزیکشن کو قانونی ثابت کرنے کے لیے 2 فرضی معاہدے تحریر کیے، ایک معاہدے میں میرا اور دوسرے میں میرے بیٹے یاسر مشتاق کا نام لکھا گیا، معاہدے میں یہ رقم بطور قرض ظاہر کی گئی۔
مشتاق چینی نے کہا کہ ان معاہدوں کی نقول نیب کو فراہم کر دی ہیں، فرضی قرضوں کو حقیقی رنگ دینے کے لیے سلمان شہباز نے اپنی جعلی کمپنی سے رقم میرے اکاؤنٹ میں بھی منتقل کروائی۔
مزید پڑھیں : منی لانڈرنگ کیس : شریف خاندان کا فرنٹ مین وعدہ معاف گواہ بن گیا
مشتاق چینی نے اعتراف کیا کہ وہ کاروبار اور پیسہ وائٹ ہونے کے لالچ میں یہ کام کرتا رہا، اسے اپنے گناہ کا احساس ہے، معافی دی جائے
اس سے قبل عدالت نے شہباز شریف فیملی کے فرنٹ مین مشتاق عرف چینی کو14روزہ جوڈیشل ریمانڈپرجیل بھیج دیا، نیب نے کہا مشتاق عرف چینی کے مزید جسمانی ریمانڈ کی ضرورت نہیں، انھیں اگر جوڈیشل کیا جائے تو اعتراض نہیں۔
یاد رہے دو روز قبل شریف خاندان کا فرنٹ مین مشتاق چینی وعدہ معاف گواہ بن گیا تھا اور اپنے بیان میں کہا تھا شہباز شریف اور حمزہ شہباز شریف کے کہنے پر منی لانڈرنگ کی اور کالے دھن کوسفید کرنے میں مرکزی کردارادا کیا۔
خیال رہے مشتاق چینی نے اقرار جرم کر کے وعدہ معاف گواہ بننے کی درخواست چیئرمین نیب کو دی تھی، جس کے بعد مشتاق چینی کو چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کے روبرو پیش کیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں : نیب نے مشتاق چینی کا راہداری ریمانڈ حاصل کر لیا
اس سے قبل یب نے احتساب عدالت سے مشتاق عرف چینی کا راہداری ریمانڈ مانگا تھا ، جس پر احتساب عدالت کے جج محمد وسیم اختر نےمشتاق عرف چینی کا راہداری ریمانڈ منظور کرلیا تھا ۔
نیب پراسیکیوٹر کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا تھا مشتاق چینی کو اسلام آباد نیب آفس میں پیش کرنا ہے، مشتاق چینی کو منی لانڈرنگ کی تفتیش کے سلسلے میں چئرمین نیب کے روبرو پیش کرنا ہے۔
نیب ذرائع کے مطابق مشتاق چینی نے اقرار جرم کر کے حقائق بیان کر دیئے ہیں اور دو نجی بنکوں کے ذریعے 37 ٹرانزیکشن سے متعلق ریکارڈ نیب کو فراہم کر دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق مشتاق چینی نے بتایا ہے کہ 2 بنکس اکاؤنٹس کے ذریعے 50 کروڑ 44 لاکھ 4 ہزار کی غیر ملکی ترسیلات موصول ہوئیں، سلمان شہباز کے اکاؤنٹ میں 60 کروڑ 30 لاکھ 54 ہزار بذریعہ چیکس منتقل کیے۔ مشتاق چینی نے نیب کو 6 کروڑ 10 لاکھ 27 ہزار 612 روپے کی غیر ملکی ترسیلات کے بارے میں بھی بتا دیا۔
نیب ذرائع کا کہنا تھا دوران تفتیش مشتاق چینی کے مختلف بنکوں میں 23 بنکس اکاؤنٹس سامنے آئے، جن میں سینکڑوں مشکوک ٹرانزیکشن ہو چکی ہیں جو اربوں روپے کی ہیں، مشتاق چینی نے اپنے اور کمپنی کے نام پر یہ اکاؤنٹس کھلوا رکھے تھے۔
نیب نے بتایا مشتاق چینی ناصرف سہولت کار بلکہ شریف فیملی کا بے نامی دار بھی ہے، مشتاق چینی نے 9 غیر ملکی کرنسی کی مشکوک ٹرانزیکشن کا ریکارڈ نیب کو فراہم کر دیا ہے، 9 ٹرانزیکشن کے ذریعے 6 کروڑ 10 لاکھ 27 ہزار 612 روپے منتقل ہوئے۔
ذرائع کے مطابق مشتاق چینی کو 12 جنوری 2009 تک تواتر سے غیر ملکی ترسیلات موصول ہوتی رہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین نیب کی منظوری کے بعد مشتاق چینی کا دفعہ 164 کا بیان ریکارڈ کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ مشتاق چینی کو بیرون ملک فرار ہوتے ہوئے لاہور ایئر پورٹ سے گرفتار کیا گیا تھا، محمد مشتاق چینی پی آئی اے کی پرواز 203 سے دبئی روانہ ہو رہا تھا تاہم اس کا نام ای سی ایل میں شامل ہونے پر اسے آف لوڈ کردیا گیا تھا۔