پشاور: خیبر پختونخواہ حکومت نے قبائلی اضلاع کے لیے 5 ارب 44 کروڑ سے زائد کا فنڈ جاری کردیا ہے، فنڈز اسکولوں کی تعمیر، صحت، صاف پانی اور طبی سہولتوں کی فراہمی پر خرچ کیے جائیں گے۔
تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخواہ حکومت نے قبائلی اضلاع کے لیے 5 ارب 44 کروڑ 17 لاکھ روپے جاری کردیے۔ فنڈز محکمہ ریلیف و آباد کاری کی جانب سے جاری کیے گئے ہیں۔
مذکورہ فنڈز اسکولوں کی تعمیر، صحت، صاف پانی اور طبی سہولتوں کی فراہمی پر خرچ کیے جائیں گے۔ باجوڑ کے لیے 33 کروڑ 30 لاکھ اور خیبر کے لیے 42 کروڑ 25 لاکھ روپے جاری کیے گئے ہیں۔
محکمہ ریلیف کے مطابق ضلع کرم کے لیے ایک ارب 10 کروڑ، مہمند کے لیے 49 کروڑ 53 لاکھ، اورکزئی کے لیے 1 ارب 4 کروڑ، شمالی وزیرستان کے لیے 1 ارب 5 کروڑ 90 لاکھ اور جنوبی وزیرستان کے لیے 1 ارب روپے جاری کیے گئے ہیں۔
گزشتہ ماہ وزیر اعظم کی زیر صدارت اجلاس میں قبائلی علاقہ جات کی تعمیر و ترقی کے لیے 10 سالہ منصوبہ بندی پیش کی گئی تھی۔
10 سالہ ترقیاتی پروگرام میں تعلیم، صحت، مواصلات، بجلی، زراعت اور انفرا اسٹرکچر ڈویلپمنٹ کے منصوبے شامل ہیں۔ انضمام شدہ علاقوں میں معاشی ترقی کا فروغ اور مواصلات کی سہولتوں پر ترجیحاً کام ہوگا۔
منصوبہ بندی میں سرمایہ کاری، بہتر حکومتی نظام اور اداروں کی ترقی کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
اس موقع پر وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ انضمام شدہ علاقوں کے عوام نے ملک کے لیے بے پناہ قربانیاں دی ہیں، قبائلی عوام نے تکالیف برداشت کی ہیں۔ اب ان کی تعمیر و ترقی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔