شانگلہ : درہ آدم خیل سے ملنے والی گیارہ سال پرانی سولہ لاشوں کی شانگلہ میں تدفین کردی گئی ، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے مزدوروں کے ورثا کیلئے فی کس26، 26 لاکھ روپے امداد کا اعلان کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق درہ آدم خیل سے ملنے والی گیارہ سال پرانی سولہ لاشوں کی ضلعی ہیڈکوارٹرالپوری میں اجتماعی نمازجنازہ ادا کردی گئی۔
نمازِ جنازہ میں صوبائی وزراء شوکت یوسف زئی، عارف احمد زئی،مسلم لیگ ن کے صوبائی صدر انجینیرامیرمقام سمیت سیاسی اور سماجی شخصیات نے شرکت کی، جس کے بعد لاشوں کی شانگلہ میں تدفین کردی گئی۔
وزیر اعلیٰ محمودخان نےجاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین کے لئے فی کس چھبیس چھبیس لاکھ روپے امداد کا اعلان کیا ہے۔
گزشتہ روز ستمبر 2011 میں درہ آدم خیل کے علاقے کالا خیل سے اغواء ہونے والے سولہ مزدوروں کی لاشیں کوہاٹ سے ملی تھیں، جنہیں اغواء کے بعد بے دردی سے مار کر ایک اجتماعی قبر میں دفن کردیا گیا تھا۔
جس کے بعد سولہ لاشوں کو قانونی کارروائی کیلئے ایمبولینسوں کے ذریعے مذکورہ مقام سے شانگلہ منتقل کیا گیا۔