اشتہار

جی 20 اجلاس میں یوکرین تنازع پر اقوام متحدہ کے چارٹر کی دُہائی

اشتہار

حیرت انگیز

نئی دہلی: جی 20 اجلاس میں یوکرین تنازع پر اقوام متحدہ کے چارٹر کی دُہائی سنائی دی گئی ہے تاہم روس کا ذکر غائب رہا اور روسی حملے کی مذمت نہیں کی گئی، پہلے روز کے اجلاس کے بعد جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ یوکرین تنازع پر تمام ممالک اقوام متحدہ کے چارٹر اصولوں کے مطابق عمل کریں۔

تفصیلات کے مطابق بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی میں جی ٹوئنٹی ممالک کا اجلاس دوسرے روز بھی جاری ہے، آج اجلاس میں موسمیاتی تبدیلی سمیت خطے کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا جائے گا، جب کہ گزشتہ روز اعلامیے میں تمام ممالک نے یوکرین میں جنگ پر اظہار تشویش کیا۔

بھارتی وزیر اعظم اور جی ٹوئنٹی کے میزبان نریندر مودی نے کہا کہ عالمی رہنما مشترکہ اعلامیے پر اتفاق رائے پر پہنچ گئے ہیں، ہفتے کے روز اعلان کردہ حتمی بیان میں ’’یوکرین میں جنگ کے انسانی مصائب اور منفی اضافی اثرات‘‘ پر تو روشنی ڈالی گئی، لیکن روس کے حملے کا ذکر نہیں کیا گیا۔ جس پر ماسکو نے کہا کہ یہ بیان ’’متوازن‘‘ تھا، تاہم یوکرین کی وزارت خارجہ نے روس کے حملے کا ذکر نہ کرنے پر اس پر تنقید کی۔

- Advertisement -

جاری اعلامیے میں تمام ملکوں پر زور دیا گیا کہ یوکرین تنازع میں دوسرے ملک کی علاقائی سالمیت کو نقصان پہنچانے کے لیے طاقت کے استعمال سے باز رہا جائے۔ اعلامیہ میں اتفاق کیا گیا کہ یوکرین تنازع پر تمام ممالک اقوام متحدہ کے چارٹر اصولوں کے مطابق عمل کریں، کہا گیا کہ یوکرین تنازع میں جوہری ہتھیاروں کے استعمال کی دھمکی ناقابل قبول ہے۔

دریں اثنا، جی ٹوینٹی کے اجلاس کی سائیڈ لائن پر امریکا اور سعودی عرب کے درمیان ٹرانسپورٹ راہداری کا معاہدہ بھی طے پا گیا ہے۔ G20 سربراہی اجلاس کے موقع پر بھارت کو مشرق وسطیٰ اور یورپ سے جوڑنے والے کثیر القومی ریل اور جہاز رانی کے منصوبے کی نقاب کشائی کی گئی۔

روسی صدر ولادیمیر پیوٹن، چینی صدر شی جن پنگ اور میکسیکو کے صدر اینڈریس مینوئل لوپیز اوبراڈور اجلاس میں شریک نہیں ہوئے۔ دوسری طرف 55 رکنی افریقی یونین نے مودی کی دعوت پر جی 20 کے رکن کے طور پر اپنی نشست باضابطہ طور پر سنبھالی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں