اوٹاوا: کینیڈا میں جی 7 سمٹ میں شرکت کے لیے عالمی رہنماؤں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے، ایجنڈے میں ایران اسرائیل تنازع سر فہرست ہونے کا امکان ہے۔
تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ جی 7 سمٹ میں شرکت کے لیے کینیڈا روانہ ہو گئے، برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر سمٹ میں شرکت کے لیے کینیڈا پہنچ گئے۔
جی 7 سمٹ میں اسرائیل ایران تنازع ایجنڈے میں سرفہرست ہونے کا امکان ہے، سمٹ میں بین الاقوامی سیکیورٹی، عالمی استحکام پر بات چیت ہوگی، امریکا کی جانب سے ٹیرف پالیسی پر ڈونلڈ ٹرمپ بات چیت کریں گے۔
فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے کہا کہ ایران اسرائیل تنازع آنے والے گھنٹوں میں تھم جائے گا، اور آنے والے گھنٹوں میں بات چیت کا راستہ کھلے گا، جی 7 رہنماؤں کے ساتھ اس معاملے پر بات کرنے کا موقع ملے گا۔
ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں یہاں پڑھیں
روئٹرز کے مطابق کینیڈا کے وزیر اعظم مارک کارنی کا کہنا ہے کہ ان کی ترجیحات میں امن و سلامتی کو مضبوط بنانا، معدنی سپلائی کی اہم کڑیاں بنانا اور ملازمتیں پیدا کرنا شامل ہیں، لیکن توقع ہے کہ سربراہی اجلاس کے دوران امریکی ٹیرف اور مشرق وسطیٰ اور یوکرین کے تنازعات جیسے مسائل پر بہت زیادہ توجہ دی جائے۔
جی 7 کے ایک اہلکار نے کہا کہ جی سیون رہنما ایران کے بارے میں ایک مشترکہ بیان جاری کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں جس میں کشیدگی میں کمی کا مطالبہ کیا جائے گا۔ جرمن چانسلر فریڈرک مرز نے صحافیوں کو بتایا کہ اجلاس کے لیے ان کا ہدف یہ ہے کہ ایران جوہری ہتھیار تیار نہ کرے، اسرائیل کا دفاع کا حق یقینی ہو، تاہم تنازع بڑھنے سے گریز کیا جائے اور سفارت کاری کے لیے گنجائش پیدا کی جائے۔