امریکا کے چڑیا گھر کی 150 سالہ تاریخ میں نایاب نسل کی مادہ کچھوا 100 سال کی عمر میں پہلی بار ماں بن گئی، کچھوے کے بچوں کی آمد سے چڑیا گھر انتظامیہ خوشی سے سرشار ہے۔
خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی ریاست فلاڈیلفیا کے چڑیا گھر میں پہلی بار اپنی 150 سالہ تاریخ میں چار ’گالاپاگوس‘ دیو ہیکل کچھوؤں کے بچے پیدا ہوئے ہیں، جنہیں دنیا بھر میں خطرے سے دوچار نسلوں میں شمار کیا جاتا ہے۔
کچھوے کے بچوں کے والدین، مامی اور ابرازو دونوں تقریباً 100 سال کی عمر کے ہیں ان کے درمیان ہونے والی افزائش نسل یقینی طور پر ایک بڑی کامیابی سمجھی جارہی ہے۔
اس حولاے سے چڑیا گھر کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ کچھوؤں کی جوڑی ابرازو اور مومی کے چار بچوں کی آمد ہمارے لیے بہت خوشی کا موقع ہے۔
یہ ننھے کچھوے اس وقت ریپٹائل اور ایمفیبین ہاؤس میں پردے کے پیچھے رکھے گئے ہیں، جہاں ان کی خاص نگرانی کی جا رہی ہے۔
ان بچوں کا وزن 70 سے 80 گرام کے درمیان ہے، یعنی ایک مرغی کے انڈے جتنا، چڑیا گھر کے ماہرین کی زیر نگرانی ان کی بہترین طریقے سے دیکھ بھال اور پرورش کی جارہی ہے۔
فلاڈیلفیا چڑیا گھر کی صدر اور سی ای او جو ایل موگرمین نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ یہ چڑیا گھر کے لیے ایک عظیم لمحہ ہے اور ’گالاپاگوس‘ کچھوؤں کے اچھے مستقبل کے لیے امید کی کرن ہے۔
ان بچوں کی ماں مومی سال 1932 میں اس چڑیا گھر میں لائی گئی تھی، یہ اپنی نسل کی ایسی سب سے معمر ماں ہے جس کے انڈوں سے پہلی بار بچے نکلے ہیں جس کے بعد اس کی میراث اگلی نسل تک پہنچ گئی ہے۔
واضح رہے کہ ویسٹرن سانتا کروز گالاپاگوس کچھوؤں کو جنگل کے ماحول میں شدید خطرہ لاحق ہے اور امریکی چڑیا گھروں میں مجموعی طور پر ان کی تعداد 50 سے بھی کم ہے۔