پشاور: پی ٹی آئی جلسہ ملتوی کرنے کے لے وزیر اعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور اور حکومتی رابطوں کی تفصیلات سامنے آ گئی ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مختلف حلقوں نے پی ٹی آئی جلسہ ملتوی کرنے کے لیے پہلے علی امین گنڈاپور سے رابطہ کیا تھا، تاہم ان کے انکار پر اعظم سواتی اور بیرسٹر گوہر سے رابطے کیے گئے۔
علی امین گنڈاپور کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ انھوں نے رابطہ کرنے والوں کو جلسہ ملتوی کرنے کی حامی نہیں بھری تھی، ان کو بانی پی ٹی آئی کا آڈیو اور ویڈیو پیغام بھی دکھانے کی آفر بھی کی گئی، لیکن علی امین نے میسجز دیکھنے سے انکار کیا۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی جانب سے بھی شرائط دی گئی تھیں، علی امین نے کہا بانی پی ٹی آئی کو جیل سے نکال کر سامنے لایا جائے یا ویڈیو پر رابطہ کرائیں، انھوں نے واضح کیا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرنے کے لیے بھی نہیں جاؤں گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ علی امین گنڈاپور اور بانی پی ٹی آئی کے درمیان 25 دن سے زائد سے ملاقات نہیں ہوئی ہے، علی امین گنڈاپور نے یہ بھی واضح کیا تھا کہ ان کی کوئی حیثیت نہیں، بانی جو حکم کریں گے اس پر عمل کریں گے۔