پشاور: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے صدر مملکت آصف علی زرداری کے نام لکھے گئے خط میں این ایف سی ایوارڈ کیلیے اجلاس کا مطالبہ کر دیا۔
وزیر اعلیٰ کے پی کی جانب سے بھیجے گئے خط میں لکھا گیا کہ 2018 میں 25ویں ترمیم کے نتیجے میں قبائلی اضلاع کو خیبر پختونخوا میں ضم کیا گیا، انضمام سے صوبے کی آبادی میں 57 لاکھ افراد کا اضافہ ہوا، ابھی تک اتنی بڑی تعداد میں آبادی کیلیے این ایف سی ایوارڈ میں کوئی حصہ نہیں مل رہا۔
یہ بھی پڑھیں: این ایف سی ایوارڈ سے متعلق ترمیمی بل سینیٹ میں مسترد
علی امین گنڈاپور نے لکھا کہ ضلعی انتظامیہ، قانون نافذ کرنے والے سول اداروں اور عدلیہ کو ان علاقوں میں توسیع دی گئی، این ایف سی میں شیئر نہ ملنے کی وجہ سے ترقیاتی عمل اور امن و استحکام متاثر ہو رہا ہے، قبائلی علاقوں کا شیئر صوبائی حکومت کی بجائے وفاقی حکومت کو مل رہا ہے جو غیر آئینی ہے۔
مراسلے میں کہا گیا کہ سال 2010 سے اب تک ساتویں این ایف سی ایوارڈ نافذ العمل ہے جس میں ضم اضلاع کی آبادی کے شیئر کا تعین نہیں، یہ عمل فیڈریشن اور آئین کے آرٹیکل 160 کی روح کے منافی ہے۔
علی امین گنڈاپور نے لکھا کہ ساتویں این ایف سی ایوارڈ کی مسلسل توسیع قبائلی اضلاع سے کیے وعدوں کی خلاف ورزی ہے، غیر آئینی توسیع صوبائی حکومت کیلیے قابل قبول نہیں لہٰذا مالی وسائل کی تقسیم میں ضم اضلاع کی شمولیت کیلیے 10ویں این ایف سی اجلاس جلد بلایا جائے۔