نئی دہلی : بھارت کو آزادی دلوانے والے مہاتما گاندھی کی برسی کے موقع پر ہندو انتہا پسندوں نے گاندھی کے قاتل کو خراج تحسین پیش کیا۔
تفصیلات کے مطابق پڑوسی ملک بھارت کو طویل جدوجہد کے بعد انگریزوں سے آزادی دلوانے والے مہاتما گاندھی کی 70 ویں برسی کے موقع پر ریاست اترپردیش کے شہر علی گڑھ میں انتہا پسند ہندوں نے گاندھی کے قتل کا جشن منایا۔
انتہا پسند تنظیم ہندو مہاشبا تحریک کی جنرل سیکریٹری پوجا شاکون کی گاندھی کے قاتل کو خراج تحسین پیش کرنے کی دو ویڈیو ٹویٹر پر جاری ہوئیں تو سوشل میڈیا صارفین حیران رہ گئے کہ پوجا شاکون اور اس کے ساتھیوں کو بغاوت کرنے پر گرفتار کیوں نہیں کیا گیا۔
"Don't shoot yet, it's a photo session"
Hindutva terrorists retreating #MahatmaGandhi assassination
— Md Asif Khan آصِف (@imMAK02) January 30, 2019
پہلی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پوجا نے ہاتھ میں پستول تھامی ہوئی ہے جس کا رخ گاندھی کی تصویر کی جانب ہے اور وہ کہہ رہی ’چلادوں چلا دوں‘ جواب میں کوئی کہتا ہے ’نہیں ابھی صرف تصویر بنائی جارہی ہے‘۔
'गांधी' को मार दिया क्या गांधी के विचारों को कभी मार पाएंगे... Akhil bhartiya Hindu Mahasabha leader ‘recreates’ #MahatmaGandhi 's assassination on Martyrs’ Day in Aligarh @dwivedi344 @RohitMishraNBT @vinodmishranews @rohini_sgh @pankhuripathak @priyankac19 @ssrajputinc @rmulko pic.twitter.com/3gZro79b0H
— Prashant Srivastava (@Prashantps100) January 30, 2019
بعدازاں ہندو انتہا تنظیم کی رہنما نے گاندھی کے پتلے پر گولی چلائی اور خون کی تھیلی پھٹنے سے زمین پر خون بہنے لگا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ جیسے ہی پتلے سے خون بہا تو ہندو انتہا پسندوں نے ’مہاتما نتھورام گوڈسے ہمیشہ زندہ رہے گا، آج آل انڈیا ہندو مہاشبا کی فتح کا دن ہے‘ کے نعرے لگاتے ہوئے نتھو رام گوڈسے کے پتلے پر ہار ڈالا اور گاندھی کو قتل کرنے کی خوشی میں مٹھائی تقسیم کی۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر ویڈیو وائرل ہوتے ہی ایک صارف نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’ان کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج ہونا چاہےی جس جوہر لال نہرو یونیورسٹی کے طالب علموں پر ہوا تھا‘ پھر تحریر کیا بغاوت نہیں کی؟ بغاوت صرف جے این یو کے طالب علم کرتے ہیں؟