کراچی: گذشتہ روز گارڈن میں قتل کئے گئے "ٹک ٹاکرز” صدام اور ریحان کا کرائم ریکارڈ منظر عام پر آیا ہے جبکہ مسکان نامی خاتون کا منشیات فروشوں سے مبینہ رابطوں کی بھی تحقیقات جاری ہے۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز کراچی کے علاقے گارڈن میں قتل ہونے والےٹک ٹاکرز کےکیس میں اہم پیشرفت ہوئی ہے، مقتولین میں سےتین خود بھی جرائم پیشہ نکلے جبکہ مقتولہ مسکان کا تعلق بھی مبینہ طور پر منشیات فروشوں سےنکلا ہے۔
پولیس کےمطابق مسکان کےمنشیات فروشوں سےمبینہ رابطوں کی بھی تحقیقات جاری ہیں، مقتولہ کی قائد آباد کے بدنام زمانہ منشیات فروش عبدالرحمان سےدوستی تھی، پولیس نےمنشیات فروشوں کی تصاویرحاصل کرلیں ہیں، قتل کے واقعےکے بعد سےعبدالرحمان اور آصف روپوش ہوگئے ہیں،دونوں ملزمان پولیس کو کئی مقدمات میں پہلے ہی مطلوب تھے۔
ادھر قتل ہونیوالے صدام اور ریحان کی چندرو زقبل بنائی گئی ٹک ٹاک ویڈیو بھی سامنے آگئی ہے، جس میں دونوں کو ٹک ٹاک ویڈیو بناتے اور ہوائی فائرنگ کرتے دیکھا جاسکتاہے۔
پولیس کے مطابق اس ہوائی فائرنگ ک امقدمہ اتحاد ٹاؤن تھانےمیں چندروز قبل ہی درج کیا گیا تھا، ٹک ٹاکر صدام اور ریحان اقدام قتل کےمقدمےمیں بھی ملوث رہےہیں،مقتولین نےایک سال قبل ساتھیوں کے ہمراہ شہری کو فائرنگ کرکےزخمی کیا تھا۔
دوسری جانب پولیس نےقتل کا مقدمہ صدام کےبھائی کی مدعیت میں درج کرلیاہے۔
یہ بھی پڑھیں: گارڈن فائرنگ: پولیس نے واقعے کی ممکنہ وجہ بیان کردی
واضح رہے گذشتہ روز پولیس حکام نے شبہ ظاہر کیا تھا کہ ٹک ٹاکر مسکان کی دوستی قتل کی وجہ ہوسکتی ہے، کیونکہ رحمان نامی نوجوان مسکان کو عامر سے دوستی رکھنے پر منع کرتا تھا اور اس بات کا اظہار کئی بار رحمان نے مسکان سے کیا تھا۔
فائرنگ کے واقعے سے قبل تمام دوست ایک ساتھ کھانا کھانے کے لئے نکلے، راستے میں انہوں نے “ٹک ٹاک ” بھی بنائی، بعد ازاں انکل سریا اسپتال کے قریب ان کی گاڑی کو فائرنگ کا نشانہ بنادیا گیا۔