اسلام آباد: ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے سی این جی سیکٹر کو 2 ماہ تک کے لیے گیس کی فراہمی بند کی جا سکتی ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کی زیر صدارت آج جمعرات کو کابینہ توانائی کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں گھریلو صارفین کو گیس کے سنگین بحران سے بچانے کے لیے اہم اقدامات کی منظوری دی گئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سی این جی سیکٹر کو گیس کی فراہمی بند کرنے کی تجویز منظوری کی گئی ہے، جس کے بعد سی این جی سیکٹر کو 2 ماہ تک کے لیے گیس کی فراہمی بند کی جا سکتی ہے۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں جنرل انڈسٹری کو بھی 2 ماہ کے لیےگیس فراہمی بند کرنے کی تجویز منظور کی گئی ہے۔ کابینہ توانائی کمیٹی نے سردیوں میں گھریلو صارفین کو گیس سپلائی یقینی بنانے کی ہدایت بھی کی۔
سی این جی، آر ایل این جی کی فی کلو قیمت میں 20 روپے اضافہ
اجلاس میں دی جانے والی بریفنگ میں بتایا گیا کہ دسمبر 2021 میں 592 ایم ایم سی ایف ڈی گیس قلت کا تخمینہ ہے، جب کہ جنوری 2022 میں 772 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کی قلت کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
واضح رہے کہ دو دن قبل سی این جی اور آر ایل این جی صارفین کو یہ بری خبر دی گئی تھی کہ کراچی سمیت سندھ بھر اور بلوچستان میں گیس کی فی کلو قیمت میں 20 روپے کا اضافہ کر دیا گیا ہے۔
اضافے کے بعد سی این جی اور آر ایل این جی کی فی کلو قیمت 200 روپے مقرر کی جا چکی ہے، چیئرمین سی این جی ایسوسی ایشن شعیب خان جی نے بتایا کہ اس سے قبل گیس کی فی کلو قیمت 180 روپے کلو وصول کی جا رہی تھی، ستمبر 2021 میں پہلے گیس کی فی کلو قیمت 150 سے بڑھا کر 180 روپے کی گئی تھی، اور اب سی این جی پر جی ایس ٹی کی مد میں مزید اضافہ کر دیا گیا۔