کراچی: سردیوں کی آمد کے ساتھ ہی کراچی سے کوئٹہ تک گیس کی لوڈشیڈنگ شدت اختیار کرگئی۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی سےکوئٹہ تک گیس کی لوڈشیڈنگ جاری ہے، جس کی وجہ سے شہری دہری اذیت میں مبتلا ہوگئے ہیں۔
گیس کی مسلسل لوڈشیڈنگ یا پریشر کم ہونے کی وجہ سے صارفین کا گھروں پر کھانا بنانا مشکل ہوگیا، جس کی وجہ سے وہ ریسٹورنٹس سے کھانا اور روٹیاں خریدنے پر مجبور ہیں۔
علاوہ ازیں گیس کی لوڈ شیڈنگ سے پریشان شہریوں نے اپنی ضرورت پوری کرنے کے لیے سلینڈر بھی خریدے مگر ایل پی جی مہنگی ہونے کی وجہ سے وہ اس کو برداشت نہیں کرپارہے ہیں۔
کریانہ اسٹور مالکان نے بتایا کہ گیس کی کمی یا بندش کی وجہ سے ماچس کی مانگ بھی بڑھ گئی ہے کیونکہ صارفین چولہے کو جلانے کے لیے بار بار ماچس جلا رہے ہیں۔
دوسری جانب سوئی نادرن گیس نے گھریلو صارفین کو بلاتعطل گیس کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے کیپٹو پاور سیکٹر کی سپلائی غیر معینہ مدت تک بند کر دی۔
ترجمان سوئی ناردرن گیس کے مطابق سردی کی شدت میں اضافے کے ساتھ ہی گھروں میں گیس طلب میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے، کیپٹو پاور سیکٹر کو سپلائی بند کرنے کا فیصلہ منظور شدہ لوڈ منیجمنٹ پروگرام کے تحت کیا گیا،
ترجمان سوئی ناردرن نے گھریلو صارفین سے اپیل کی کہ وہ صرف کھانا پکانے کے لیے گیس استعمال کریں، بجلی گیزر کے استعمال کو یقینی بنائیں اور کمپریسر سے اجتناب کریں کیونکہ کمپریسر کے استعمال سے دوسرے صارفین کی حق تلفی ہوتی ہے۔