اسلام آباد: گیس صارفین پر اضافی بوجھ ڈالنے کی تیاریاں کی جا رہی ہے۔ سب سے کم گیس استعمال کرنے والے صارفین کے فکسڈ چارجز میں 3900 فیصد اضافے کی تجویز سامنے آئی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ پروٹیکڈ گیس صارفین کیلیے فکسڈ ماہانہ چارجز 10 روپے سے بڑھا کر 400 روپے کرنے اور قیمتوں میں تقریباً 200 فیصد تک اضافے کی تجویز ہے۔
گھریلو صارفین کیلیے گیس 172 فیصد تک مہنگی جبکہ دیگر صارفین کیلیے قیمت میں 198.33 فیصد تک اضافے کی تجویز ہے۔ قیمتوں میں اضافے کا اطلاق یکم اکتوبر سے کرنے کی تجویز ہے۔
اے آر وائی نیوز نے ایک ہفتہ قبل ذرائع کا حوالہ دے کر بتایا تھا کہ آئی ایم ایف کے نئے اقتصادی جائزہ سے پہلے کھاد کے کارخانوں کیلیے گیس مہنگی ہونے کا امکان ہے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ وزارت پیٹرولیم نے رواں ماہ گیس کی قیمت میں اضافے کی سمری تیار کی۔ ذرائع کے مطابق نگراں حکومت نے آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پوری کرنے کا فیصلہ کیا۔ بجلی اور ایل پی جی کے بعد اب گیس کی قمیت میں بھی اضافہ کیا جائے گا۔
کھاد کے کارخانوں کیلیے گیس 40 سے 50 فیصد مہنگی کی جائے گی۔ نئی قیمتوں کا اطلاق جون کے بجائے یکم اکتوبر سے ہوگا۔ ذرائع کے مطابق گیس کی قیمت 302 روپے سے بڑھ کر 600 روپے فی ایم ایم بی ٹو یو ہونے کا امکان ہے۔