اسلام آباد: کیپٹو پاور پلانٹس کے لیے گیس کی قیمتیں بڑھانے کا فیصلہ نہ ہو سکا، حکومت اس سلسلے میں مخمصے کا شکار ہو گئی ہے۔
ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق کیپٹو پاور پلانٹس کے لیے گیس ٹیرف میں اضافے پر فیصلہ نہ ہو سکا، پلانٹس ٹیرف میں اضافے کی تجویز ماننے سے انکاری ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پیٹرولیم ڈویژن کی جانب سے ٹیرف میں اضافے کی بجائے گیس کنکشنز کو ڈس کنکشنز کی تجویز دی گئی ہے، تاہم مسئلہ یہ ہے کہ گیس کنکشنز کو ڈس کنکشنز کرنے کی تجویز آئی ایم ایف کو قبول نہیں ہے، جب کہ آئی ایم ایف پروگرام کو آن ٹریک رکھنے کے لیے گیس ٹیرف ریبیسنگ رواں ماہ کی جائے گی۔
کیپٹو پاور پلانٹس گیس ٹیرف بڑھانے کی بجائے موجودہ قیمتیں برقرار رکھنا چاہتے ہیں، وزیر اعظم کے پاس کیپٹو پاور پلانٹس کے لیے گیس قیمتوں میں اضافے کی سمری پر فیصلہ نہیں ہو سکا۔
ڈی ٹیکشن بل : صارفین سے اربوں روپے کی اوور بلنگ کا انکشاف
ذرائع کے مطابق کیپٹو پاور پلانٹس کے لیے گیس کنکشنز کو ڈس کنکشن کیا گیا تو عدالت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، جب کہ ٹیرف میں اضافے پر کیپٹو پاور پلانٹس ٹیرف نوٹیفائی کے مطابق ادائیگیاں کریں گے۔
رواں ماہ گیس قیمتوں میں اضافے کے بعد فروری سے نئی قیمتوں کا اطلاق ہوگا، ذرائع کے مطابق کیپٹو پاور پلانٹس کے لیے گیس قیمتوں میں 1100 روپے تک فی ایم ایم بی ٹی یو اضافہ ہو سکتا ہے۔