اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ تمام قیدیوں کو رہا نہ کیا گیا تو ‘جہنم کے دروازے’ کھل جائیں گے۔
الجزیرہ کے مطابق بنجمن نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ جب اسرائیل غزہ کے حوالے سے اپنی پالیسی کی بات کرتا ہے تو اسرائیل امریکا کے ساتھ "مکمل” تعاون کے ساتھ کام کر رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس ایک مشترکہ حکمت عملی ہے اور ہم ہمیشہ اس حکمت عملی کی تفصیلات عوام کے ساتھ شیئر نہیں کر سکتے، یقینی طور پر اگر ہمارے تمام یرغمالیوں کو رہا نہ کیا گیا تو جہنم کے دروازے کھولے جائیں گے۔
نیتن یاہو نے امریکی صدر ٹرمپ کی بازگشت سنائی جنہوں نے گذشتہ ہفتے کہا تھا کہ "جہنم کے دروازے کھلے ہوں گے” اگر حماس نے جنگ سے پہلے 7 اکتوبر 2023 کے حملے میں اغوا کیے گئے درجنوں باقی ماندہ قیدیوں کو رہا نہ کیا۔
انہوں نے غزہ کی نسلی تطہیر سے متعلق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تجویز کو پٹی اور اس کے مستقبل کے لیے ایک "جرات مندانہ وژن” بھی قرار دیا۔ انہوں نے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کے ساتھ بات چیت کی کہ "اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ مستقبل ایک حقیقت بن جائے”۔
قبل ازیں اسرائیلی وزیر اعظم اور امریکی وزیر خارجہ کی یروشلم میں ملاقات ہوئی جس کے بعد وزیرخارجہ نے کہا کہ ایران خطے میں عدم استحکام کاسب سے بڑا ذریعہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ لبنان میں امریکا اور اسرائیل کے اہداف ایک دوسرے سے منسلک ہیں لبنان میں مضبوط حکومت حزب اللہ کامقابلہ اور اسے غیرمسلح کر سکتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایران شام کو غیرمستحکم کرنے اور مقبوضہ مغربی کنارے تشدد کو ہوا دینے کاذمہ دار ہے ایران کو جوہری طاقت نہیں بننے دیں گے۔