گوادر : ڈپٹی کمشنر محمد نعیم نے کہا ہے کہ سانحہ گوادر میں 9 مزدوروں کے قتل کا مقدمہ نامعلوم افراد کے خلاف درج کر لیا گیا ہے جب کہ غفلت برتنے پر ٹھیکیدار کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
ڈپٹی کمشنر گوادر سانحہ گوادر کی تحقیقات کے سلسلے میں ہونے والی پیشرفت اور مقدمے کے اندراج کے حوالے سے تفصیلات سے میڈیا کو آگاہ کر رہے تھے۔
ڈپٹی کمشنر کا کہنا تھا کہ گوادر میں محنت مزدوری کرنے والے غریب اور معصوم مزدوروں کو دہشت گردی کانشانہ بناتے ہوئے قتل کرنا ایک گِری ہوئی اور بزدلانہ حرکت ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔
ڈپٹی کمشنرمحمد نعیم نے بتایا کہ 9 مزدروں کو فائرنگ کر کے قتل کرنے کا مقدمہ نامعلوم افراد کے خلاف درج کرلیا گیا ہے جب کہ غفلت برتنے پر ٹھیکیدار کوگرفتار کرلیا ہے کیوں کہ ضابطے اور قانون کے مطابق ٹھیکیدار کوکام شروع کرتے وقت انتظامیہ کواطلاع دینی چاہیے تھی جو کہ نہیں دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ اگر کام کے آغاز سے قبل ٹھیکیدار کی جانب سے پیشگی اطلاع دی جاتی تو مزدوروں کو پولیس یا ایف سی کی جانب سے سیکیورٹی مہیا کی جاتی اور اس حوالے سے پہلے ہی تمام ٹھیکیداروں اور تعمیراتی کام کروانے والے اداروں کو پہلے ہی ہدایات فراہم کی جا چکی ہیں اس کے باوجود ٹھیکیدار نے ہدایت پر عمل نہیں کیا۔
ڈپٹی کمشنر کا کہنا تھا کہ سانحہ کے بعد گوادر میں زیرتعمیر تمام منصوبوں کی سیکیورٹی کو مزید سخت کردیا جائے گا جب کسی بھی ادارے یا ٹھیکیدار کے لیے ضروری ہوگا کہ کام کے آغاز سے قبل سیکیورٹی انتظامیہ کو آگاہ کرے تاکہ مزدوروں اور املاک کی حفاظت کا بندوبست کیا جا سکے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز گوادر کے دو مختلف علاقوں میں جاری تعمیراتی پروجیکٹس میں کام کرنے والے مزدوروں کو دہشت گردوں نے اپنی بربریت کا نشانہ بنایا جس کے باعث دس مزدور جاں بحق ہو گئے تھے۔