دنیا کو غزہ کی مشکلات دکھانے والے مشہور فلسطینی ٹک ٹاکر 19 سالہ محمد حلیمے بھی اسرائیلی فورسز کی بمباری کی زد میں آکر شہادت کے رتبے پر فائز ہوگئے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق محمد حلیمے اپنی ویڈیوز میں غزہ کے پناہ گزین کیمپوں میں فلسطینیوں کے حالات سے دنیا کو آگاہ کرتے تھے۔
معروف ٹک ٹاکر کی شہادت اس وقت ہوئی جب اسرائیلی فورسز نے ایک گاڑی پر حملہ کیا، ٹک ٹاکر اس وقت خیمے میں بنے انٹرنیٹ کیفے میں اپنے دوست طلال مراد کے ساتھ سیلفی بنا رہے تھے جسے محمد حلیمے نے سوشل میڈیا پر ’بالآخر ملاقات ہوگئی‘ کے کیپشن کے ساتھ پوسٹ کیا۔
حملے میں بچ جانے والے شہید کے دوست طلال مراد کا کہنا تھا کہ ویڈیو بنانے کے دوران اچانک دھماکا ہوا جس میں محمد حلیمے شہید ہوگئے اور وہ زخمی ہوئے۔ یاد رہے کہ حلیمے کی ویڈیوز نے دنیا بھر میں ہزاروں لوگوں کی توجہ حاصل کی۔
واضح رہے کہ حماس کے زیرِ انتظام غزہ کی وزارتِ صحت نے بتایا ہے کہ غزہ جنگ میں اب تک کم از کم 40,738 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں, جنگ کا11واں مہینہ جاری ہے۔
اسرائیل نے ایک اور شہر کو کھنڈر بنا دیا، پانی اور بجلی بند
وزارت کے اعداد و شمار کے مطابق مذکورہ تعداد میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ہونے والی 47 اموات bhi شامل ہیں جبکہ سات اکتوبر سے شروع ہونے والی اس جنگ میں زخمیوں کی تعداد 94,154ہوگئی ہے۔