جمعہ, ستمبر 20, 2024
اشتہار

غزہ جنگ بندی مذاکرات، قطر کے تجزیہ کار نے امریکی چال بازیاں بے نقاب کر دیں

اشتہار

حیرت انگیز

دوحہ: غزہ جنگ بندی مذاکرات کی ناکامی کے تناظر میں قطر کے ایک تجزیہ کار نے امریکی چال بازیاں بے نقاب کر دیں۔

دوحہ انسٹی ٹیوٹ فار گریجویٹ اسٹڈیز کے پروفیسر محمد الماسری نے الجزیرہ کو بتایا کہ نیتن یاہو کا غزہ جارحیت ختم کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے، جو بائیڈن انتظامیہ اسرائیل پر غزہ جنگ بندی قبول کرنے کے لیے دباؤ ڈالنے میں ناکام رہی ہے۔

الماسری نے کہا کہ امریکا نے غزہ جنگ بندی مذاکرات میں اسرائیل پر خاطر خواہ دباؤ نہیں ڈالا، وہ واقعی اسرائیل پر کوئی دباؤ نہیں ڈال رہے ہیں۔

- Advertisement -

انھوں نے کہا کہ فریقین میں خلیج پاٹنے کی موجودہ نام نہاد تجویز ’’فلسطینیوں کے لیے ایک دہشت ناک سودا‘‘ ہے اور حماس کی جانب سے اسے قبول کرنے کی واحد وجہ اگر کوئی ہو سکتی ہے تو بس یہ کہ اس سے انھیں اسرائیلی بموں سے چند ہفتوں کے لیے ’’چھٹکارا‘‘ مل جائے گا۔

انھوں نے کہا کہ یہ معاہدہ اتنا برا ہے کہ ایسا لگ رہا ہے جیسے اسرائیلی اور امریکی چاہتے ہیں کہ حماس ’’نا‘‘ کہے، تاکہ وہ حماس پر امن عمل کو روکنے کا الزام لگا سکیں۔

امریکا، قطر اور مصر کی کوششیں ناکام، غزہ جنگ بندی معاہدہ نہ ہو سکا

الماسری نے مزید کہا کہ سابق امریکی صدر اور ریپبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ بھی فوری جنگ بندی دیکھنے میں بہت کم دل چسپی رکھتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ٹرمپ ’’صدر منتخب ہونا چاہتے ہیں اور وہ سمجھتے ہیں کہ اگر ابھی جنگ بندی کا معاہدہ ہو جاتا ہے تو اس سے کملا ہیرس کی مہم میں مدد ملے گی۔‘‘

واضح رہے کہ امریکا، قطر اور مصر کی کوششیں ناکام ہو گئی ہیں، اور جنگ بندی معاہدہ نہیں ہو سکا۔ اعلیٰ امریکی سفارت کار انٹونی بلنکن نے مشرق وسطیٰ کا دورہ ختم کر دیا ہے، انھوں نے فریقین سے اپیل کی کہ اب ’اختتامی لائن‘ قریب ہے انھیں غزہ جنگ بندی معاہدے تک پہنچ جانا چاہیے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں