اتوار, جولائی 7, 2024
اشتہار

غزہ جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے مذاکرات میں بحالی کے آثار پیدا ہو گئے

اشتہار

حیرت انگیز

حماس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ان کے رہنما اسماعیل ہنیہ جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے سلسلے میں قطری اور مصری ثالثوں سے رابطے میں ہیں۔

اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر سے جاری شدہ ایک بیان میں اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد نے کہا ہے کہ اسرائیل حماس کے بیان کا جائزہ لے رہا ہے اور ثالثوں کو اس کا جواب دے گا۔

الجزیرہ کے مطابق غزہ جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے مذاکرات میں بحالی کے آثار دکھائی دے رہے ہیں، اسرائیل اور حماس دونوں نے بدھ کے روز اعتراف کیا ہے کہ وہ قطر اور مصر میں ثالثوں کے ساتھ رابطے میں ہیں۔

- Advertisement -

اسرائیل کے 6 مئی کو رفح شہر پر حملہ کرنے کے بعد سے پہلی بار مذاکرات کے سلسلے میں ایسا اشارہ ملا ہے، خیال رہے کہ گزشتہ روز حماس نے جنگ بندی تجویز قبول کر لی تھی، اور اس کے چند گھنٹے بعد ہی اسرائیل کی جانب سے بھی مثبت اشارہ ملا۔

اس تازہ ترین پیش رفت سے عین قبل ایک میڈیا رپورٹ بھی سامنے آئی تھی، جس میں کہا گیا تھا کہ اسرائیلی فوج کے جنرل غزہ میں جنگ کے خاتمے کے حوالے سے پیش رفت نہ ہونے پر نیتن یاہو سے خوش نہیں ہیں۔

لیکن دوسری طرف اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو اپنی وحشیانہ سوچ کے ساتھ ضد پر اڑے ہوئے ہیں، انھوں نے میڈیا رپورٹس پر رد عمل میں کہا کہ پتا نہیں یہ بے نام پارٹیاں کون ہیں، لیکن میں یہ واضح کردوں کہ ایسا نہیں ہوگا۔ ہم جنگ کا خاتمہ اسی وقت کریں گے جب اپنے تمام اہداف حاصل کر لیں گے، بشمول حماس کا خاتمہ اور اپنے تمام یرغمالیوں کی رہائی۔

تاہم صرف 24 گھنٹے بعد سوشل میڈیا پر نیتن یاہو کے آفیشل پرائم منسٹر اکاؤنٹ نے ایک مختصر بیان جاری کیا جس میں تسلیم کیا گیا کہ اسرائیل حماس کی جانب سے اس تجویز کا جائزہ لے رہا ہے جو جنگ بندی کے ثالثوں کے ذریعے پہنچائی گئی ہے۔

الجزیرہ کے مطابق اگر کوئی معاہدہ طے پا جاتا ہے تو یہ اسرائیل اور حماس کے درمیان نومبر کے بعد ہونے والا پہلا معاہدہ ہوگا، جس میں جنگ میں 6 دن کے وقفے کے بعد 105 اسرائیلی یرغمالیوں اور 240 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا گیا تھا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں