جمعہ, جون 6, 2025
اشتہار

غزہ رپورٹنگ پر وائٹ ہاؤس پہلی بار بی بی سی سے ناراض

اشتہار

حیرت انگیز

لندن: وائٹ ہاؤس بی بی سی سے اس بات پر ناراض ہو گیا ہے کہ امداد کے لیے آنے والے فلسطینیوں کے قتل کی رپورٹنگ کیوں کی گئی؟

میڈیا رپورٹس کے مطابق برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی سے اسرائیل اور امریکا کی مشترکہ حمایت سے قائم ’غزہ فاؤنڈیشن‘ کے ہلاکت خیز واقعے کی رپورٹنگ پر وائٹ ہاؤس ناراض ہو گیا ہے۔

غزہ میں فلسطینی اس وقت اسرائیلی بمباری کا نشانہ بنے تھے جب وہ غزہ فاؤنڈیشن کے مرکز پر آ کر خوراک حاصل کرنے کی کوشش کر رہے تھے، بی بی سی کی اس رپورٹنگ کو کہ اسرائیلی فوج کے ہاتھوں امداد اور خوراک کے متلاشی فلسطینیوں کی ہلاکتیں ہوئیں، وائٹ ہاؤس نے ’’غیر درست‘‘ قرار دے دیا ہے۔

اگرچہ برطانوی نشریاتی ادارہ غزہ جنگ کی جانب دار رپورٹنگ پر تنقید کا نشانہ بنتا رہا ہے، تاہم یہ پہلی بار ہے کہ اب اسرائیل اور امریکا نے اس پر تنقید کی ہے، اور ایک بار کی درست رپورٹنگ کو بھی ناقابل قبول قرار دے دیا ہے۔


امریکی یونیورسٹی نے فلسطینیوں کی حمایت پر بھارتی طالبہ میگھا ویموری کو سزا دے دی


وائٹ ہاؤس نے رپورٹ میں کیے گئے اس دعوے کی بھی تردید کی کہ ’امریکا نے اس واقعے کو منظر سے ہٹایا‘ یعنی اس پر پردہ ڈالنے کی کوشش کی۔ منگل کے روز وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری نے برطانوی ادارے پر الزام لگایا کہ اس نے اتوار کے روز رفح میں ہونے والی ہلاکتوں کی خبر کے لیے حماس پر انحصار کیا ہے۔

یہ ہلاکت خیز اور اندوہناک واقعہ منگل کو غزہ فاؤنڈیشن کی طرف سے قائم کیے گئے امداد تقسیم کرنے کے مرکز پر پیش آیا تھا، جس کے بعد فاؤنڈیشن کے مرکز کو امریکا نے بدھ کے روز تزئین و آرائش کے نام پرخوراک تقسیم کرنے کی سرگرمیوں کو معطل رکھا۔ اس ہلاکت واقعے میں کم از کم 27 فلسطینی قتل کر دیے گئے تھے۔ واقعے کے بعد آئی ڈی ایف نے اس علاقے کو جنگی زون قرار دے کر اپنے جنگی جرم پر پردہ ڈالنے کی کوشش کی۔

امریکی پریس سیکریٹری لیویٹ نے بیان میں یہ بھی کہا بی بی سی نے اپنی اسٹوری واپس لے لی ہے، تاہم نشریاتی ادارے نے اس دعوے کو مکمل بے بنیاد قرار دے دیا ہے، اور کہا ہے کہ وہ اپنی اسٹوری پر قائم ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں