اتوار, مئی 25, 2025
اشتہار

اسرائیل کا بھیانک حملہ، غزہ کے ڈاکٹر کے 9 بچے شہید

اشتہار

حیرت انگیز

غزہ: اسرائیل کی فوج نے ایک وحشیانہ اور بھیانک حملے میں غزہ کی خاتون ڈاکٹر کے 9 بچوں کو شہید کر دیا۔

الجزیرہ کے مطابق غزہ میں اسرائیل کے وحشیانہ حملوں میں ایک فلسطینی ڈاکٹر جوڑے کے نو بچوں سمیت 11 افراد شہید ہو گئے، محکمہ صحت کے حکام نے اسے سنگین انسانی المیہ قرار دیا ہے۔

فلسطینی خاتون ڈاکٹر علا النجار اپنے شہید بچوں کے ساتھ

اسرائیلی فوج نے خان یونس کی رہائشی خاتون ڈاکٹر علاء النجار کے گھر پر بمباری کی تھی، جس میں خاتون ڈاکٹر کے 10 میں سے نو بچے شہید ہو گئے اور صرف ایک زندہ بچ سکا۔ اسپتال کے شعبہ اطفال کے سربراہ احمد الفارع کے مطابق حملہ جمعہ کے روز جنوبی شہر کے نصر اسپتال کے ماہر امراض اطفال علاء النجار کے گھر پر ہوا۔

بمباری کے وقت مذکورہ ڈاکٹر اپنی ڈیوٹی پر تھیں، بچوں کی لاشیں جب اسپتال پہنچیں تو دل دہلا دینے والے مناظر تھے، شہید بچوں کی عمریں 7 ماہ سے 12 سال کے درمیان تھیں۔ غزہ کے سرکاری میڈیا آفس نے بتایا کہ مرنے والے بچوں کے نام، جن میں سے دو ملبے تلے دبے ہوئے ہیں، سیدرہ، لقمان، ایف، ریفان، رسلان، جبران، سیفین، راکان اور یحییٰ ہیں۔

ڈاکٹر حامد النجار اپنے دو بچوں کے ساتھ

اس حملے میں ڈاکٹر علاء النجار کے شوہر ڈاکٹر حامد النجار بھی شدید زخمی ہوئے ہیں، جن کے سر اور سینے پر چوٹیں آئی ہیں، بچ جانے والا واحد بچہ 11 سالہ آدم بھی زخمی حالت میں ہے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں اسرائیلی حملوں کے دوران دیگر درجنوں فلسطینی بھی شہید ہوئے ہیں۔


امریکی فضائی حملوں میں القاعدہ کے 9 ارکان ہلاک


اقوام متحدہ کی خصوصی مندوب فرانچیسکا البانیز کا کہنا ہے کہ یہ حملہ فلسطینیوں کی منظم نسل کشی ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں