اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں بربریت کا سلسلہ تاحال جاری ہے، امداد کیلئے جمع ہونے والے فلسطینیوں پر اندھا دھند فائرنگ کردی، جس کے باعث 11فلسطینی شہید ہوگئے۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امدادی کارکنوں اور طبی ماہرین کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ گزشتہ روز غزہ پر اسرائیلی فائرنگ اور حملوں میں کم از کم 33 افراد شہید ہوئے، جن میں 11 فلسطینی بھی شامل ہیں۔
رپورٹس کے مطابق حماس کے زیر انتظام سول ڈیفنس ایجنسی کے ترجمان نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے ہزاروں افراد پر فائرنگ کی اور متعدد گولے داغے، یہ لوگ مرکزی صلاح الدین روڈ پر امداد کے منتظر تھے۔
اسرائیلی فوج نے شمالی اور جنوبی غزہ میں بھی حملے کیے جس کے نتیجے میں 19 افراد جام شہادت نوش کرگئے۔
فلسطینی وزرات صحت کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں کم از کم 140 افراد شہید ہوگئے۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج نے تصدیق کی ہے کہ اس کے لڑاکا طیاروں نے ایران کے شہر خنداب میں اراک جوہری ری ایکٹر پر حملہ کیا ہے۔
قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے اپنے بیان میں کہا کہ لڑاکا طیاروں نے رات بھر ایران کے درجنوں مقامات پر حملہ کیا جن میں اراک ہیوی واٹر جوہری ری ایکٹر بھی شامل ہے۔
فوج نے دعویٰ کیا کہ حملے میں خاص طور پر ری ایکٹر کی کور سیل کو نشانہ بنایا جو پلوٹونیم کی پیداوار میں ایک اہم جزو ہے۔
اسرائیل نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ نطنز میں جوہری ہتھیاروں کے مقام کو نشانہ بنایا اور بیلسٹک میزائلوں کیلیے ضروری اجزاء تیار کرنے والی متعدد فیکٹریوں پر حملے کیے۔
ایران کے حملے میں تل ابیب کا اسپتال تباہ، نیتن یاہو کی ایران کو دھمکی
اس کے علاوہ اسرائیلی فوج نے تہران میں ایران کے داخلی سلامتی کے ہیڈ کوارٹر کو بھی نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا، ایران کے شہر کراج اور پیام ہوائی اڈے کے قریب حملے کئے گئے جبکہ ایرانی فورسز کا کہنا ہے کہ متعدد اسرائیلی ڈرونز مار گرائے گئے۔