اسرائیل نے ماہ رمضان کو غزہ والوں کے لیے درد ناک بنا دیا ہے، سیکڑوں شہید، ہزاروں زخمی، لاکھوں دربدر ہیں لیکن بین الاقوامی برادری غزہ میں اسرائیلی جارحیت روکنے میں ناکام رہی ہے۔
اسرائیلی بمباری نے غزہ والوں کو ایک بار پھر دربدر کر دیا ہے، اسرائیلی جارحیت کے باعث لاکھوں افراد دربدر ہو گئے، صہیونی فورسز نے لاکھوں افراد کو شمالی اور جنوبی غزہ خالی کرنے کی دھمکی دے دی۔
فلسطینیوں کا کہنا ہے کہ یہاں عام شہریوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، خان یونس میں اسرائیلی فورسز نے خیموں پر بم برسائے، جس میں ماں اور بیٹا شہید ہو گئے، بیٹے کی لاش اٹھائے والد کہتے ہیں میرا سب کچھ ختم ہو گیا۔
اسرائیلی فوج کا اقوام متحدہ کے کارکن کی ہلاکت کی ذمہ داری لینے سے انکار
ملبے تلے دبے افراد کو نکانے کے لیے غزہ والے بے بس ہیں، ان کا کہنا ہے کہ ان کے پاس سامان نہیں ہے جس کی مدد سے وہ لوگوں کو نکال سکیں۔
ادھر صہیونی فوجی طیاروں سے پرچے پھینک رہے ہیں، اور جنوبی اور شمالی غزہ خالی کرنے کو کہہ رہے ہیں، کچھ لوگ پیدل تو کچھ لوگ گاڑیوں اور گدھا گاڑیوں پر سامان اٹھائے جائے امان کے لیے میلوں کا سفر طے کر رہے ہیں۔