غزہ میں اسرائیلی بربریت کا نہ رکنے والا سلسلہ تاحال جاری ہے، گزشتہ روز کے حملے میں 10 افراد شہید ہوگئے جن میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔
غزہ ادارہ سول ڈیفنس کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی پر گزشتہ رات اسرائیل کی جانب سے فضائی حملے میں ایک اسکول کو نشانہ بنایا گیا جہاں بے گھر افراد پناہ لئے ہوئے تھے۔
اسرائیلی بربریت کے باعث کم از کم 10 افراد شہید ہوئے جن میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔
دوسری جانب حماس کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ وہ غزہ میں قید اسرائیلی – امریکی قیدی فوجی عیدان الیگزینڈر کو رہا کر دے گی۔
عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق حماس کی جانب سے یہ اعلان دوحہ میں امریکہ کے ساتھ براہ راست مذاکرات کے اعلان کے فوراً بعد سامنے آیا ہے، ان مذاکرات میں جنگ بندی اور غزہ میں امداد کی ترسیل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
حماس کے وفد کے سربراہ کا کہنا تھا کہ جنگ بندی، گزرگاہیں کھولنے اور غزہ کی پٹی میں ہمارے عوام کے لیے امداد اور ریلیف کی فراہمی کے لیے کی جانے والی کوششوں کے تحت اسرائیلی – امریکی قیدی دوہری شہریت کے حامل فوجی عیدان الیگزینڈر کو رہا کیا جائے گا۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا اسرائیلی نژاد امریکی شہری کی ممکنہ رہائی پر بڑا بیان
انہوں نے زور دیا ہے کہ تحریک فوری طور پر بھرپور مذاکرات شروع کرنے اور جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے لیے حتمی معاہدے تک پہنچنے کے لیے سنجیدہ کوششیں کرنے کے لیے تیار ہے۔ ایک باخبر ذرائع نے انکشاف کیا کہ یرغمالی فوجی الیگزینڈر کی رہائی اگلے منگل کو عمل میں آئے گی۔