غزہ: جنگ بندی کے بعد غزہ میں فلسطینی جشن منانے سڑکوں پر نکل آئے ہیں، 15 ماہ بعد اسرائیلی بمباری رکنے پر اہل غزہ نے سجدہ شکر ادا کیا۔
آگ اور خون کے دریا سے گزرنے والے فلسطینی غزہ میں خوشی منانے لگے ہیں، خان یونس اور دیر البلح میں گاڑیوں میں ریلی نکالی گئی، پرچم لہرائے گئے، آزادی کےنعرے لگائے گئے۔
غزہ والوں کا کہنا ہے کہ جنگ بندی ان کی جیت ہے، انھوں نے لازوال قربانیاں دی ہیں، اور اب وہ پندرہ ماہ بعد اپنے گھر جانے کے لیے تیار ہیں، انھوں نے عزم کیا ہے کہ وہ غزہ کو مل کر پھر سے تعمیر کریں گے اور امید ہے جنگ بندی جاری رہے گی۔
الجزیرہ کی طرف سے جاری تصاویر اور ویڈیوز میں دکھایا گیا ہے کہ ہزاروں بے گھر فلسطینی اپنا سامان باندھ کر اپنے بچے کچے گھروں کو واپس لوٹ رہے ہیں۔ یہ تبھی ممکن ہوا ہے جب اسرائیل اور حماس کے درمیان طے پانے والا جنگ بندی کا معاہدہ تقریباً 3 گھنٹے کی تاخیر کے بعد نافذ العمل ہو گیا ہے، جس کے دوران اسرائیلی حملوں میں کم از کم 19 فلسطینی شہید ہو گئے ہیں۔
اسرائیل نے غزہ میں جنگ بندی کے آغاز کا اعلان کر دیا
عرب میڈیا کے مطابق جنگ بندی کی امید میں ہزاروں فلسطینی وقت سے پہلے ہی سڑکوں پر جمع ہو گئے تھے، اور ادھر حماس کی جانب سے اسرائیل کو یرغمالیوں کی فہرست کی فراہمی میں تاخیر کے باعث صہیونی فوج نے غزہ پر بمباری نہیں روکی۔ امید و بیم کی حالت میں اہل غزہ کا کہنا تھا کہ جنگ بندی میں تاخیر نے ان کی خوشیاں ملیامیٹ کر دیں۔