اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں معصوم فلسطینیوں کے قتل عام کا سلسلہ جاری ہے، بین الاقوامی شہرت یافتہ فلسطینی فوٹو جرنلسٹ فاطمہ حسونہ اسرائیلی فضائی حملے میں اپنے خاندان کے 9 افراد سمیت شہید ہو گئیں۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق فرانس کے دارالحکومت پیرس میں معروف کانز فلم فیسٹیول میں منتخب ہونے والی دستاویزی فلم میں 23 سالہ فلسطینی فوٹو جرنلسٹ فاطمہ حسونہ نے اہم کردار ادا کیا تھا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق بدھ کی صبح شمالی غزہ میں فاطمہ حسونہ کے گھر پر فضائی حملہ ہوا تھا۔ جس میں وہ اپنے خاندان کے دیگر 9 افراد کے ہمراہ شہادت کے رتبے پر فائز ہوگئیں۔
رپورٹس کے مطابق اسرائیل بربریت کے نتیجے میں شہید ہونے والوں میں فاطمہ حسونہ کے بہن بھائی بھی شامل ہیں جن میں سے ان کی ایک بہن حاملہ تھی۔
فاطمہ کی حال ہی میں منگنی ہوئی تھی اور وہ فرانسیسی سفارت خانے کے ذریعے پیرس جانے کے لئے انتظامات کو حتمی شکل دے رہی تھیں۔
واضح رہے کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں معصوم فلسطینیوں کا خون بہانے کا سلسلہ جاری ہے، تازہ حملوں میں مزید 70 فلسطینی شہید ہوگئے۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق غزہ کے مختلف علاقوں میں اسرائیلی فوج کے حملوں کے نتیجے میں مزید 70 فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے، جنوبی غزہ کے شہر خان یونس میں ایک دکان پر ہونے والے اسرائیلی حملے میں 6 فلسطینی شہید ہوگئے،خان یونس میں بمباری سے ایک ہی گھر کے 10 افراد شہید ہوئے۔
رپورٹس کے مطابق جنگ زدہ علاقے کے لوگ ”نفسیاتی طور پر ٹوٹ چکے ہیں ”کیونکہ اسرائیلی بمباری مسلسل جاری ہے اور امدادی سامان کی ناکہ بندی کی وجہ سے قحط کی صورتحال ہے۔
اقوام متحدہ کے ادارہ خوراک (WFP) نے فوری انتباہ جاری کیا ہے کہ ”غزہ کو ابھی خوراک کی ضرورت ہے”، کیونکہ لاکھوں افراد قحط سالی کے خطرے سے دوچار ہیں۔
یمن، امریکی فضائی حملے میں جاں بحق افراد کی تعداد 80 ہوگئی
غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی غزہ پر جنگ کے آغاز سے اب تک کم از کم 51,065 فلسطینی شہید اور 116,505 زخمی ہو چکے ہیں۔