اسرائیل نے پولیو ویکسی نیشن مہم کیلئے غزہ حملوں میں 3 روز کے وقفے پر رضا مندی ظاہر کردی ہے۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیل پولیو ویکسی نیشن کیلئے صبح 6 سے سہ پہر 3 بجے تک کے وقفے پر راضی ہوا۔ غزہ میں پولیو ویکسی نیشن مہم یکم ستمبر سے شروع ہوگی۔
عالمی ادارہ صحت کے مطابق پولیو ویکسی نیشن کے دوران غزہ جنگ میں انسانی بنیادوں پر وقفہ ہوگا۔
عرب میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ غزہ میں پانچ روز پہلے پچیس سال بعد پہلا پولیو کیس سامنے آیا ہے۔
غزہ میں دس ماہ کے بچے میں پولیو وائرس کا کیس سامنے آیا ہے، اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ 6 لاکھ 40 ہزار سے زیادہ بچوں کو پولیو ویکسی نیشن کی ضرورت ہے۔
دوسری جانب دنیا بھر میں انسانی حقوق کے لیے آواز اٹھانے والی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینیوں کو غیرقانونی قتل کا سامنا ہے۔
اپنے بیان میں ایمنسٹی نے کہا کہ اسرائیلی فورسز نے مقبوضہ مغربی کناریمیں بھی قتل عام شروع کر دیا، اسرائیلی فوجیوں اورمسلح آبادکاروں نے پہلے ہی مظالم جاری رکھے ہوئے ہیں اور اب مقبوضہ مغربی کنارے میں نئے اسرائیلی آپریشن سے مزید جانی نقصان ہو گا۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا کہ اسرائیلی فورسز نے اسپتالوں کو گھیرے میں لیکر رسائی کو روک دیا ہے۔
یوکرین کا ایف 16 فوجی طیارہ گر کر تباہ ہوگیا
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق مقبوضہ مغربی کنارے پر کئی دہائیوں میں اسرائیلی فوج نے سب سے بڑا حملہ کیا ہے، جو تاحال جاری ہے، اس حملے میں بدھ کے روز پہلے دن سے کم از کم بارہ فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہو چکے ہیں۔
مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی حملوں میں اضافے کے بعد فلسطینی صدر محمود عباس نے سعودی عرب کا دورہ مختصر کر دیا ہے اور فلسطین واپس لوٹ گئے ہیں۔