غزہ: اسرائیلی فورسز نے غزہ کے مشہور شیف محمود المدھون کو ڈرون حملے میں قتل کر دیا۔
الجزیرہ کے مطابق ہفتے کے روز امدادی گروپ ’غزہ سوپ کچن‘ کے شیف اور شریک بانی محمود المدھون اسرائیلی ڈرون حملے میں شہید کر دیے گئے۔
امدادی گروپ کے مطابق ہفتے کی صبح ایک اسرائیلی ڈرون محلے پر منڈلا رہا تھا، جو کمال عدوان اسپتال سے شیف محمود کے نکلنے کا انتظار کر رہا تھا، جیسے ہی وہ باہر نکلے انھیں نشانہ بنایا گیا۔
امدادی گروپ نے کہا ’’ہمیں یقین ہے کہ شیف کو بیت لاحیہ میں مصیبتوں میں محصور کمال عدوان اسپتال کے مسائل حل کرنے کے لیے ان کی غیر متزلزل لگن کی وجہ سے مارا گیا، محمود ایک لائف لائن تھے، جو نسلی کشی کی راہ میں کھڑے تھے۔‘‘
خیال رہے کہ اسرائیلی فورسز نے 6 اکتوبر سے شمالی غزہ کا محاصرہ کر رکھا ہے، اور خوراک، پانی اور ادویات کے داخلے کو روک رکھا ہے، صہیونی فورسز کی جانب سے کمال عدوان اسپتال پر بمباری کی جا رہی ہے، تاکہ فلسطینی یہاں سے نکل جائیں۔
2024 میں فلسطین کو کن ممالک نے تسلیم کیا؟
غزہ سوپ کچن نے بتایا کہ محمود نے اپنے پیچھے 7 بچے چھوڑے ہیں، جن میں سب سے چھوٹا دو ہفتے کا ہے، اور سب سے بڑا اسپتال میں زیر علاج ہے، جو اسرائیلی کواڈ کاپٹر کے حملے میں شدید زخمی ہو گیا تھا۔
دریں اثںا، اسرائیلی فوج نے خوراک اور انسانی بنیادوں پر امداد تقسیم کرنے والے ادارے ’ورلڈ سنٹرل کچن‘ کے 3 کارکنوں کو بھی قتل کر دیا ہے، جو ایک گاڑی میں سوار تھے ۔ ’ورلڈ سنٹرل کچن‘ کے 7 کارکنوں کو اسرائیلی فوج نے اسی طرح نشانہ بنا کر ماہ اپریل کے دوران غزہ کی پٹی پر قتل کر دیا تھا، جس کے بعد یہ امریکی ادارہ احتجاج کے طور پر کام چھوڑ کر واپس چلا گیا تھا۔
View this post on Instagram