غزہ میں آج جنگ میں وقفے کا دوسرا روز ہے، عارضی جنگ بندی پر معصوم بچوں کے چہرے بھی کھل اٹھے ہیں، 10 سال کے ایک بچے نے جنگ میں وقفے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم پر کوئی لڑاکا طیارہ بم گرانے نہیں آیا، دوسری طرف آج بھی حماس اور اسرائیلی فورسز قیدیوں کو رہا کریں گے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق غزہ میں جنگ بندی کے وقفے کا آج دوسرا دن ہے، گزشتہ روز جمعہ کو اسرائیل حماس قیدیوں کے تبادلے کا پہلا مرحلہ مکمل ہوا، حماس کی جانب سے رہا ہونے والے قیدیوں میں اسرائیلی خواتین اور بچے اور تھائی فارم ورکرز شامل تھے، آج بھی حماس اور اسرائیلی فورسز قیدیوں کو رہا کریں گے۔
عرب میڈیا کے مطابق آج رہا ہونے والے اسرائیلی قیدیوں کی فہرست فراہم کر دی گئی ہے، اسرائیل کے وزیر اعظم ہاؤس نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ آج شام میں مزید 13 اسرائیلی قیدیوں کو رہا کیا جائے گا، نیتن یاہو نے کہا کہ تمام یرغمالیوں کی واپسی کے لیے پرعزم ہیں، اور یہی جنگ کا ہدف ہے۔ اسرائیلی وزیر دفاع نے کہا ہم نے ایک اہم پہلا قدم اٹھایا ہے، اور ہم یہ سلسلہ جاری رکھیں گے۔
24 captives held by Hamas and 39 Palestinian prisoners held by Israel have been released.
The exchange is part of the truce deal that also stipulates a four-day pause in the Israeli bombardment of the besieged Gaza Strip. pic.twitter.com/zCbxXO1uiy
— Al Jazeera English (@AJEnglish) November 24, 2023
حماس کا کہنا ہے اگر اسرائیل تمام فلسطینی قیدیوں کو رہا کرتا ہے تو ہم تمام گرفتار اسرائیلی فوجیوں کو رہا کرنے کے لیے تیار ہیں، واضح رہے کہ حماس نے جنگ بندی کے پہلے دن مجموعی طور پر 24 قیدیوں کو رہا کیا جن میں 13 اسرائیلی، 10 تھائی اور 1 فلپائنی شہری شامل تھے، جب کہ اسرائیل نے 39 فلسطینی رہا کیے۔
ادھر حلال احمر کا کہنا ہے کہ رفح کراسنگ کے ذریعے امداد کے 196 ٹرک پہنچ چکے ہیں۔
حماس نے اسرائیلی یرغمالیوں کو ہلال احمر کے حوالے کیا تھا جن کو رفح کراسنگ سے مصر میں اسرائیلی حکام تک پہنچا دیا گیا ہے، جہاں اسرائیلی انٹیلی جنس نے شہریوں کی شناخت کی، پوچھ گچھ اور میڈیکل کے مراحل سے گزارا۔
دوسری طرف اسرائیل نے 39 فلسطینی قیدیوں کو پہلے رام اللہ پہنچایا، اپنے پیاروں کی رہائی کی امید لیے جیل کے باہر بڑی تعداد میں فلسطینی جمع ہو گئے، جن کو منتشر کرنے کے لیے شیلنگ کی گئی، قیدیوں میں عورتیں اور بچے بھی شامل تھے جو مہینوں سے اسرائیلی جیلوں میں تھے۔
جنگ بندی کے پہلے دن اسرائیل نے معاہدے کی خلاف ورزی بھی کی، شمالی غزہ میں گھروں کو لوٹنے والے فلسطینیوں پر گولیاں چلا دیں، فائرنگ سے 2 فلسطینی شہید، 11 زخمی ہو گئے، معاہدے کے تحت اسرائیلی طیارے اور فوجی غزہ میں نقل و حرکت نہیں کر سکتے۔ واضح رہے کہ 48 دن کی جنگ اور بمباری کے بعد جس میں ہزاروں جانیں ضائع ہوئیں، اسرائیل اور غزہ جنگ میں چار روزہ جنگ بندی کا آغاز جمعہ کو فلسطینی قیدیوں کے بدلے اسیروں کی رہائی کے ساتھ ہوا۔