ماسکو : روسی صدر ولادیمیر پوتن نے کہا ہے کہ امریکا مشرق وسطیٰ میں افراتفری کاذمہ دار ہے، غزہ کی صورت حال انسانی المیہ ہے۔
اپنے بیان میں ان کا کہنا ہے کہ مشرق وسطیٰ کے مسائل کی جڑ امریکا اوراس کی پالیسیاں ہیں، یہ بات سب جانتے ہیں کہ مشرق وسطیٰ میں افراتفری کون چاہتا ہے اور اس کا فائدہ کس کو ہے۔
روسی صدر نے کہا کہ امریکا اور اس کے اتحادی مشرق وسطیٰ میں عدم استحکام کا فائدہ اٹھارہے ہیں، بےگناہ لوگوں کے قتل عام کو کسی صورت جائز قرار نہیں دیا جاسکتا، تنازع کا واحد حل صرف فلسطینی ریاست کا قیام ہے اور کچھ نہیں۔
روسی صدر ولادیمیر پوتن نے اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں غزہ کی صورت حال کو انسانی المیہ قرار دیا۔
علاوہ ازیں ماسکو میں مختلف مذاہب کے نمائندوں کے ساتھ منعقدہ ایک اجلاس میں روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے کہا کہ غزہ کے عوام کو دیگر جرائم کا تاوان نہیں ادا کرنا چاہئے۔
انھوں نے پورے سماج کو سزا دینے پر مبنی تل ابیب کے رویے پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں عام شہریوں منجملہ عورتوں، بچوں اور بوڑھوں کا نہایت بے دردی سے قتل عام ہو رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اہم مشن یہ ہے کہ قتل عام بند کرانا ہونا چاہئے۔
روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے بڑھتے بحران فلسطین سے مغربی ایشیا اور پوری دنیا کے لئے خطرناک نتائج برآمد ہونے پر خبردار کرتے ہوئے کہا کہ یورپ میں مذہبی منافرت اور مسلمانوں کے مقدسات کی توہین کئے جانے پر آنکھیں بند کرلی جاتی ہیں اور بعض ممالک تو نازی جرائم کی سرکاری سطح پر قدردانی بھی کرتے ہیں۔