اشتہار

انسان تو انسان غزہ میں شیر بھی سوکھی روٹی کھانے پر مجبور ہو گئے

اشتہار

حیرت انگیز

غزہ: صہیونی فورسز کی بربریت نے جہاں غزہ کے انسانوں کے لیے زمین کو جہنم بنا دیا ہے، وہاں بے زبان جانور بھی بھوک کی تکلیف سے دوچار ہو گئے ہیں۔

روئٹرز کی ایک رپورٹ کے مطابق انسان تو انسان غزہ میں شیر بھی سوکھی روٹی کھانے پر مجبور ہو گئے ہیں، غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے سبب کئی بندر مر چکے ہیں اور زندہ رہ جانے والے جانوروں کے لیے خوراک دستیاب نہیں ہے۔

رفح میں ایک نجی چڑیا گھر کے جانوروں کی زندگی خطرے میں پڑ چکی ہے، چڑیا گھر کے ملازم نے بھوک سے نڈھال ایک بندر کو جب اپنے ہاتھ سے ٹماٹر کے ٹکڑے کھلانے کی کوشش کی تو بندر کمزوری کی وجہ سے کچھ کھا ہی نہیں سکا۔

- Advertisement -

رپورٹ کے مطابق رفح کے اس نجی چڑیا گھر میں بسنے والے بندر، طوطے، شیر اور دیگر جانور بھی گزشتہ 12 ہفتوں سے اسرائیل کے جاری حملوں کے باعث کھانے پینے کی اشیا کو ترس رہے ہیں، یہ چڑیا گھر گوما خاندان کی ملکیت ہے جہاں اب جنگ سے متاثرہ درجنوں افراد بھی پناہ لیے ہوئے ہیں۔

چڑیا گھر میں پناہ لینے والے بیش تر افراد کا تعلق بھی گوما خاندان سے ہے جو جنگ کے دوران تباہ شدہ اپنے گھروں سے بھاگ کر یہاں آ گئے ہیں، چڑیا گھر کے مالک عادل گوما بھی غزہ سے جان بچا کر یہاں آئے تھے۔

عادل گوما کے مطابق چڑیا گھر کے 4 بندر پہلے ہی مر چکے ہیں اور پانچواں اس قدر کمزور ہو چکا ہے کہ اگر اسے کھانا دیا بھی جائے تو وہ خود سے نہیں کھا سکتا، وہ چڑیا گھر میں رہنے والے شیر کے 2 بچوں سے بھی ڈرتا ہے۔ انھوں نے کہا ہم شیر کے 2 بچوں کے بارے میں بھی فکر مند ہیں، ان شیروں کو زندہ رکھنے کے لیے سوکھی روٹی پانی میں بھگو کر کھلا رہے ہیں، ان بچوں کی ماں کا وزن بھی جنگ کے بعد سے آدھا رہ گیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ جنگ سے پہلے شیرنی کو روزانہ مرغی کا گوشت کھلایا جاتا تھا لیکن اب اس کی خوراک ہفتہ وار بنیاد پر صرف روٹی تک محدود رہ گئی ہے، اور چڑیا گھر میں ہر روز کوئی نہ کوئی جانور مر جاتا ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں