دیامیر: وزیراعلیٰ گلگت بلتستان نے تعلیم دشمن اور شرپسند عناصر کی جانب سے نذر آتش کیے جانے والے اسکول کا تعمیر مکمل ہونے کے بعد دوبارہ افتتاح کردیا۔
گلگت بلتستان کے حکومتی ترجمان فیض اللہ فراق کے مطابق سیکیورٹی اداروں نے موجودہ حالات پر وزیراعلیٰ کو بریفنگ دی اور اب تک کی جانے والی کارروائیوں سے متعلق بھی تفصیلی طور پر آگاہ کیا۔
اُن کا کہنا تھا کہ نذر آتش کیے جانے والے تمام اسکولوں کی جلدبحالی کا فیصلہ کیاہے جبکہ داریل تانگیر میں ٹارگٹڈآپریشن تیز کرنے کردیا گیا تاکہ دشمنوں کو پیغام دیا جاسکے کہ ہمارے حوصلے پست نہیں ہوں گے۔
فیض اللہ فراق کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ نےاسکولوں کی دوبارہ تعمیرکی ہدایت کردی جبکہ شرپسند دہشت گردوں کی گرفتاری کے لیے علاقے میں سرچ آپریشن بھی جاری ہے۔
مزید پڑھیں: گلگت بلتستان، دیامرمیں سیشن جج کی گاڑی پر فائرنگ، کوئی نقصان نہیں ہوا
واضح رہے کہ 3 اگست کو گلگت بلتستان کے ضلع دیامرکے علاقے چلاس میں جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب نامعلوم تعلیم دشمن دہشت گردوں نے لڑکیوں کے 12 اسکولوں میں توڑ پھوڑ کی اور پھر انہیں نذر آتش کردیا تھا۔
دیامر میں اسکولوں کو آگ لگانے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے خلاف آپریشن شروع کیا جس میں متعدد مشکوک افراد کو حراست میں لیا گیا جبکہ ایک کارروائی کے دوران شرپسندوں نے سیکیورٹی اہلکاروں پر فائرنگ بھی کی جس کے نتیجے میں 1 اہلکار شہید اور تین زخمی ہوگئے تھے۔
بعد ازاں سیکیورٹی فورسز نے تانگیر کے علاقے میں میں آپریشن کیا جس کے دوران دہشت گردوں اور پولیس کے درمیان فائرنگ کے تبادلہ ہوا اور ایک دہشت گرد مارا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: چلاس میں اسکول جلانےوالوں کےخلاف آپریشن‘ ایک دہشت گرد ہلاک
پولیس کے مطابق ہلاک ملزم پولیس اہلکار کی شہادت میں ملوث تھا جبکہ پولیس نے آپریشن کے دوران 5 ملزمان کو گرفتار بھی کیا۔
ترجمان گلگت بلتستان حکومت کا کہنا تھا کہ اسکول نذر آتش کرنے والے عناصر نے ماضی میں سیکیورٹی اہلکاروں کوبھی نشانہ بنایا، سیکیورٹی اداروں کے سرچ آپریشن میں ایک دہشت گرد ہلاک ہوا۔