امریکی جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے چیئرمین جنرل مارک ملی نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ امریکہ افغانستان میں 20 سالہ طویل "جنگ ہار” گیا ہے۔
یہ بات جنرل مارک ملے نے امریکی ایوانِ نمائندگان کی کمیٹی برائے مسلح افواج کے روبرو کہی، انہوں نے افغان جنگ ہارنے کا برملا اعتراف کرتے ہوئے بتایا کہ افغان جنگ اسٹریٹجیک ناکامی تھی۔
جنرل مارک ملی کا کہنا تھا کہ افغان جنگ ماضی کے کئی اسٹریٹجک فیصلوں کا مجموعی اثر ہے، افغانستان میں جنگ اُن شرائط پر نہیں ختم ہوئی جو ہم چاہتے تھے۔
ہاؤس آرمڈ سروسز کمیٹی میں پیشی کے موقع پر جنرل مارک ملی نےاعتراف کیا کمیٹی اجلاس میں وزیر دفاع لائیڈ آسٹن اور جنرل فرینک میکنزی بھی پیش ہوئے۔
امریکی جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے چیئرمین نے کہا کہ جب بھی آپ کے سامنے کوئی ایسی صورت حال ہوتی ہے جیسا کہ ایک ہاری ہوئی جنگ اور اگرچہ ہم نے القاعدہ سے امریکہ کو بچانے کے اپنے اسٹریٹجک کام کو پورا کیا ہے لیکن یقینی طور پر نتائج اس سے بالکل مختلف ہیں جو ہم چاہتے تھے۔‘
جنرل مارک ملی نے کہا کہ لہٰذا جب بھی اس طرح کا کوئی واقعہ ہوتا ہے تو اس میں بہت سارے عوامل ہوتے ہیں اور ہمیں اس کا اندازہ لگانا ہوگا اس میں ہمارے سیکھنے کے لیے بہت سارے سبق ہیں۔‘
ملی نے افغانستان میں امریکی شکست کے سلسلے میں بہت سارے عوامل کا احاطہ کیا، جن میں 2001 میں افغانستان پر امریکی حملے کے فوراً بعد تورا بورا میں القاعدہ کے رہنما اسامہ بن لادن کو پکڑنے یا ہلاک کرنے کا ضائع ہونے والا موقع بھی شامل ہے۔