چیئرمین جوائنٹس چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا نے کہا ہے کہ جنوبی ایشیا میں بہت سے تنازعات ہیں جو کبھی بھی بےقابو ہوسکتے ہیں۔
یہ بات انہوں نے شنگریلا ڈائیلاگ سے خطاب کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ ایشیا پیسفیک اکیسویں صدی کا جیو پولیٹیکل کاک پٹ بن چکا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نظریاتی یا علاقائی اختلافات کو دبانے سے انہیں حل نہیں کیا جاسکتا، جنوبی ایشیا کو ایشیا پیسیفک استحکام کی بات چیت سے الگ نہیں کرنا چاہیے۔
جنرل ساحر شمشاد مرزا نے کہا کہ جنوبی ایشیا میں غیرحل شدہ تنازع کشمیر موجود ہے، یہاں بہت سے تنازعات ہیں جو کبھی بھی بے قابو ہوسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کرائسس مینجمنٹ کے لیے اسٹریٹجک انڈر اسٹینڈنگ بڑھائی جانی چاہیے، عدم اعتماد کی فضا میں کوئی میکنزم کام نہیں کرتا۔
پائیدار کرائسز مینجمنٹ کیلئے باہمی برداشت اور مساوات کی ضرورت ہوتی ہے، استحکام کا حصول شراکت داری کے ذریعے ہی ممکن ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں ادارہ جاتی پروٹوکول، ہاٹ لائنز کی ضرورت ہے، کشیدگی میں کمی کے طے شدہ طریقہ کار، کرائسز مینجمنٹ مشقوں کی ضرورت ہے۔
جنرل ساحر شمشاد مرزا کا مزید کہنا تھا کہ کرائسس مینجمنٹ کرائسس فائٹنگ سے بہتر ہے۔