جمعرات, نومبر 14, 2024
اشتہار

بھارت آگ کے ساتھ کھیل رہاہے، جنرل زبیرمحمود حیات

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل زبیرمحمود حیات کا کہنا ہے کہ بھارت آگ کے ساتھ کھیل رہاہے، را نے سی پیک منصوبوں کونشانہ بنانے کے لئے نیا سیل قائم کیا ہے، سی پیک کے خلاف ہرسطح پرسازش کی جارہی ہے۔

تفصیلات کے مطابق ’جنوبی ایشیا کی علاقائی جہتیں اورتذویراتی خدشات‘ پر2روزہ عالمی کانفرنس میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل زبیرمحمودحیات نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان کامعاملہ جنوب اوروسطی ایشیاکے خطے میں اہم  ہے، جبکہ  چین اوربھارت کی  توانائی کی ضروریات کے لیے ایران کلیدی  کردارکا حامل خطہ ہے۔

 ان کا کہنا تھا کہ طاقت کاحصول جنوبی ایشیامیں عدم استحکام کاباعث ہے، بیرونی طاقتیں اپنے ’تذویراتی ڈیزائنز‘ کو آگے بڑھانے کے  لیے کوشاں ہیں۔ غیرریاستی عناصرجنوبی ایشیامیں عدم استحکام چاہتے ہیں جبکہ دوسری جانب ماحولیاتی تغیرات اور آبی مسائل‘ پہلے سے درپیش پیچیدہ چیلنجز کو مزید بڑھا رہے ہیں۔

- Advertisement -

چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی نے یہ بھی کہا کہ مسئلہ کشمیربدستورجوہری جنگ کےخطرات کاپیش خیمہ ہے، کسی بھی قسم کاغلط اندازہ خطرات کاباعث بن سکتاہے، کشمیر میں ریاستی جبر سے90ہزارسےزائدشہیدہوئے، پیلٹ گن کےاستعمال سےہزاروں کی آنکھیں متاثرہوئیں۔


مزید پڑھیں : مضبوط افغانستان خوشحال پاکستان کا ضامن ہے‘ جنرل زبیرمحمودحیات


ایل او سی پر بھارتی اشتعال انگیزی پر ان کا کہنا تھا کہ ایل اوسی پر1200سےزائد مرتبہ سیزفائرکی خلاف ورزیاں ہوئیں، جنوبی ایشیامیں پائیدار امن کاراستہ کشمیر سے  ہوکرگزرتا ہے۔

جنرل زبیرمحمودحیات نے مزید کہا کہ بھارت بلوچستان میں دہشت گردی کوہوا دے کرخطےمیں امن واستحکام کوخطرات سےدوچارکررہاہے۔ بھارت آگ سے کھیل رہا ہے‘  را نے سی پیک منصوبوں کونشانہ بنانے کے لئے نیا سیل قائم کیا ہے، سی پیک کے خلاف ہرسطح پرسازش ہورہی ہے۔

چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی  نے واضح کیا کہ پاکستان ان حالات میں اپنی کم ازکم جوہری صلاحیت ضروربرقراررکھےگا۔ پاکستان اپنی عالمی ذمہ داریوں سے آگاہ ہے لیکن اپنے دفاع سےغافل نہیں ہے، ہم  تنازعات کا پرامن حل چاہتے ہیں۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں