اسلام آباد: سیکریٹری فوڈ ریسرچ ہاشم پوپلزئی نے کہا ہے کہ زرعی پیداوار میں جینیاتی تبدیلیوں سے کینسر پھیل سکتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے غذائی تحفظ کا راؤ اجمل کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں زرعی پیداوار کے لیے جدید ٹیکنالوجی کے استعمال پر بحث کی گئی۔
چیئرمین کمیٹی راؤ اجمل نے کہا کہ زرعی پیداوار میں اضافے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال روکا جا رہا ہے، دنیا بھر میں جینیٹک موڈیفائیڈ فصلیں کاشت کی جا رہی ہیں۔
چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ یہ قائمہ کمیٹی غذائی تحفظ اور ملکی کاشت کاروں کی جنگ لڑ رہی ہے۔
اجلاس میں وفاقی سیکریٹری وزارتِ غذائی تحفظ ہاشم پوپلزئی نے قائمہ کمیٹی کو بریفنگ دی، انھوں نے کہا کہ جینیٹک موڈیفائیڈ فصلوں کی کاشت پر کچھ تحفظات ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: جدید ٹیکنالوجی خصوصاً زراعت میں چین کے تجربے سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں: شاہ محمود
سیکریٹری فوڈریسرچ کا کہنا تھا کہ جی ایم ٹیکنالوجی کے استعمال سے کینسر پھیل سکتا ہے، جی ایم ٹیکنالوجی میں استعمال ہونے والی پیسٹی سائیڈ کینسر کا سبب بنتی ہیں۔
ہاشم پوپلزئی نے بریفنگ میں بتایا کہ اگر ہم زرعی پیداوار کے لیے جی ایم ٹیکنالوجی سے استفادہ کریں گے تو اس سے ہماری ایکسپورٹ متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔
انھوں نے کہا کہ اس سلسلے میں اسٹیک ہولڈرز سے بھی مشاورت کی ہے، اب جی ایم ٹیکنالوجی کے معاملے پر وزیر اعظم سے ہدایات کا انتظار ہے۔