تبلیسی : جارجیا کی اپوزیشن جماعت نے الزام عائد کیا ہے کہ احتجاجی مظاہرے کے دوران پولیس نے حزب اختلاف کے مرکزی رہنما کو تشدد کے بعد بے ہوشی کی حالت میں اٹھا کر گاڑی میں پھینک دیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق اپوزیشن جماعت کے ایک رہنما نے الزام عائد کیا ہے کہ پولیس نے اپوزیشن لیڈر نیکا گورامیا کو گرفتار کرلیا۔
اپوزیشن رہنما کا کہنا ہے کہ جارجیا میں مظاہرے کے موقع پر پولیس نے اپوزیشن لیڈر کو ٹانگوں اور ہاتھوں سے پکڑ کر گاڑی میں پھینکا۔
انہوں نے بتایا کہ اپوزیشن لیڈر پولیس کی جانب سے شدید زدوکوب کیے جانے کرنے پر بےہوش ہوگئے تھے جنہیں اسی حالت میں گاڑی کے اندر پھینکا گیا۔
اپوزیشن جماعتوں کے دیگر رہنماؤں کی جانب سے اپوزیشن لیڈر نیکا گورامیا کے ساتھ پولیس کے اس تضحیک آمیز عمل کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ہے۔
اس حوالے سے حزب اختلاف کی جماعت "کوآلیشن فار چینج” نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک ویڈیو پوسٹ کی ہے، جس میں نیکا گورامیا کو کئی اہلکاروں کے ہاتھوں اور پیروں سے پکڑ کر سیڑھیوں سے نیچے لے جاتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
اپوزیشن پارٹی ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ 48 سالہ وکیل اور سیاستدان نیکا گورامیا کو بے ہوشی کی حالت میں جسمانی تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد پولیس کی گاڑی میں ڈالا گیا۔
دوسری جانب پولیس نے رائٹرز کی جانب سے تبصرے کی درخواست کا فوری جواب نہیں دیا، اور جارجیا حکام کی جانب سے بھی اس دعوے کا تاحال کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔
واضح رہے کہ جارجیا میں گزشتہ ایک ہفتے سے شدید احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے جو حکومت کے یورپی یونین میں شمولیت کے مذاکرات معطل کرنے کے فیصلے کے خلاف ہو رہے ہیں۔