جمعرات, فروری 20, 2025
اشتہار

کوئی یہ نہ بتائے جرمنی یا یورپ کو کیا کرنا چاہیے، جرمن چانسلر کا منہ توڑ جواب

اشتہار

حیرت انگیز

میونخ: جرمنی کے چانسلر اولاف شُلز نے امریکی نائب صدر جے ڈی وینس کو منہ توڑ جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’’کوئی یہ نہ بتائے کہ جرمنی یا یورپ کو کیا کرنا چاہیے۔‘‘

جرمن چانسلر اولاف شُلز نے میونخ سیکیورٹی کانفرنس سے خطاب میں ہفتے کے روز امریکی نائب صدر جے ڈی وینس کے اس مطالبے کو سختی سے مسترد کر دیا کہ مرکزی دھارے کی جماعتیں انتہائی دائیں بازو کی گروہ بندیوں کے خلاف ’’فائر والز‘‘ نہ لگائیں۔

انھوں نے کہا کوئی ہمیں یہ نہ بتائے کہ جرمنی یا یورپ کو کیا کرنا ہے، دوستوں اور اتحادیوں کے درمیان تو بالخصوص ایسا نہیں ہونا چاہیے، ہم ایسے کسی بیان کو سختی سے مسترد کرتے ہیں۔

جرمن چانسلر نے واضح کیا کہ یورپ جمہوریت اور انتخابات میں بیرونی مداخلت قبول نہیں کرے گا، اولاف نے کہا جرمنی اسے قبول نہیں کرے گا اگر باہر کے لوگ ہماری جمہوریت میں، ہمارے انتخابات میں اور نیشنلسٹ الٹرنیٹیو فار جرمنی پارٹی کے حق میں رائے کی تشکیل میں مداخلت کرتے ہیں۔

یورپی رہنما اپنے ممالک میں آزادی اظہار کو دبا رہے ہیں، امریکی نائب صدر

جرمن رہنما نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ کی اے ایف ڈی کی حمایت مناسب نہیں ہے، خاص طور پر دوستوں اور اتحادیوں میں بالکل نہیں، اور ہم اسے سختی سے مسترد کرتے ہیں۔

میونخ کانفرنس سے خطاب میں امریکی نائب صدر ڈی جے وینس نے کہا تھا کہ یورپی رہنما تقاریر سنسر کرتے ہیں، آزادی اظہار پسپا ہو رہی ہے، یورپ کو سب سے بڑا خطرہ چین یا روس سے نہیں خود اپنے آپ سے ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں