منگل, ستمبر 17, 2024
اشتہار

جرمنی جانے کیلیے طلباء کو کیا طریقہ کار اپنانا ہوگا؟ جانیے

اشتہار

حیرت انگیز

جرمنی میں غیرملکی طلباء کیلئے ترقی اور تعلیم حاصل کرنے مواقع دیگر ممالک کی نسبت زیادہ ہیں، خاص طور پر آئی ٹی کے طلباء کیلئے یہ آئیڈیل ملک ہے۔

بیرون ملک جانے کیلئے طلبہ کو کن مراحل سے گزرنا پڑتا ہے یا ان کو کون سے قانونی طریقہ کار یا قواعد ضوابط پر عمل کرنا پڑتا ہے؟

اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں ایس اے پی سافٹ ویئر ڈیولپر قراۃالعین شاہ نے طلبہ طالبات کو جرمنی میں تعلیم حاصل کرنے سے متعلق قوانین سے آگاہ کیا۔

- Advertisement -

انہوں نے بتایا کہ دنیا کے دیگر ممالک کی نسبت جرمنی میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کی تعلیم اعلیٰ معیار اور کم خرچ ہے اور یہاں آئی ٹی ایجوکیشن کیلیے طلباء و طالبات کو بہت سی سہولیات بھی فراہم کی جاتی ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ جو طلباء پاکستان سے آٹی ٹی کورسز کیلئے جرمنی جانا چاہتے ہیں ان کیلیے ضروری ہے کہ او لیول یا اے لیول کے علاوہ کمپیوٹر انجینئرنگ یا کمپیوٹر سائنسز میں بیچلر کریں اس کے بعد جرمنی کیلیے اپلائی کریں۔

قراۃالعین شاہ نے بتایا کہ جرمنی کیلیے درخواست جمع کرانے کے دو طریقے ہیں پہلا اسکالر شپ کے ذریعے اور دوسرا ان کی یونیورسٹیز میں براہ راست اپلائی کرنا جس کی فیس بھی بہت مناسب ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اسکالر شپ کیلئے ایک ویب سائٹ ہے جس میں تمام یونیورسٹیز نے مل کر اسکالر شپ آفر کی ہوئی ہیں، طلباء اس ویب سائٹ سے استفادہ کرسکتے ہیں۔

جرمن زبان سیکھنے سے متعلق انہوں نے بتایا کہ یہ سیکھنا بے حد ضروری ہے چاہے یہاں سے سیکھ کر جائیں یا وہاں جاکر سکھیں اس کے بغیر وہاں تعلیم حاصل کرنا یا ملازمت کرنا بہت مشکل ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جرمن حکومت کی جانب سے طلبا کیلئے یہ سہولت ہے کہ وہ سمسٹرز کے دوران 20گھنٹے سے 40 گھنٹوں کیلیے کوئی بھی ملازمت کر سکتے ہیں۔ ایک طالب کا علم بنیادی خرچ ایک ہزار یورو تک ہوتا ہے جو وہ آسانی سے کما سکتے ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں