جرمنی میں دنیا کی پہلی ہائیڈروجن ٹرین بہت جلد منظر عام پر آنے والی ہے جو ماحول دوست ہے اور کسی قسم کی گیسوں کا اخراج نہیں کرتی۔
ہائیڈروجن گیس کو بطور ایندھن استعمال کرنے والی ہائڈریل نامی یہ ٹرین رواں برس دسمبر سے فعال کردی جائے گی۔ پہلی ٹرین صرف 60 میل کا سفر کرے گی۔
حکام کا کہنا ہے کہ اگر یہ تجربہ کامیابی سے ہمکنار ہوجاتا ہے تو جرمنی، فرانسیسی کمپنی کی معاونت سے ایسی مزید ٹرینوں کی تیاری پر کام کرے گا اور اس دوران ان کی صلاحیت و استعداد میں بھی اضافہ کیا جائے گا۔
اسے تیار کرنے والی نجی کمپنیوں کا کہنا ہے کہ وہ ماحول دوست سفری سہولیات کے شعبے میں اس شاندار کام کے آغاز سے بے حد خوش ہیں۔
مزید پڑھیں: دنیا کے ماحول دوست ممالک
ہائڈریل نامی یہ ٹرین اسی طریقہ کار کے مطابق کام کرے گی جس سے عام ٹرینیں کام کرتی ہیں، مگر ان میں استعمال کی جانے والی ٹیکنالوجی نئی ہے۔ اس میں ایندھن کے طور پر ہائیڈروجن گیس کو استعمال کیا جائے گا جو کیمیائی صنعتوں میں بڑی مقدار میں خارج ہوتی ہے۔
ٹرین میں نصب کیا جانے والا سسٹم ہائیڈروجن اور آکسیجن کو ملا کر بجلی پیدا کرے گا اور یہی بجلی دراصل ٹرین کو چلائے گی۔
اس کا ہائیڈروجن سے بھرا ہوا ایک ٹینک 300 مسافروں کے ساتھ 500 میل تک کے سفر کے لیے کافی ہوگا۔
ماہرین کا خیال ہے کہ یہ ٹرین آلودگی پھیلانے اور ماحول کو تباہ کرنے والے ڈیزل سے چلنے والی ٹرینوں کا اختتام ثابت ہوگی۔ جرمنی میں اس وقت 4 ہزار سے زائد ٹرینیں ڈیزل پر چلائی جارہی ہیں جو ماحول کو شدید آلودہ کرنے کا سبب بن رہی ہیں۔