گھوٹکی: صوبہ سندھ کے ضلع گھوٹکی میں دو کم عمر ہندو لڑکیوں کی تبدیلی مذہب اور پسند کی شادی کے معاملے پر پولیس نے ایکشن لیتے ہوئے نکاح خواں کو گرفتار کر لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق گھوٹکی میں لڑکیوں کی پسند کی شادی کے معاملے پر پہلی پیش رفت سامنے آئی ہے، پولیس نے نکاح خواں اور تقریب کے دیگر شرکا کو گرفتار کر لیا۔
ایس ایس پی اور ڈپٹی کمشنر لڑکیوں کے والدین کے پاس پہنچ گئے، پولیس افسران نے لڑکیوں کے والدین سے ملاقات کر کے بات چیت کی۔
ایس ایس پی فرخ لنجار نے بتایا کہ نکاح خواں سمیت دیگر شرکا کو گرفتار کر لیا گیا ہے، گرفتار ہونے والے افراد سے تحقیقات کی جا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم عمران خان نے سندھ سے 2 ہندو لڑکیوں کے اغوا کا نوٹس لے لیا
یاد رہے کہ وزیرِ اعظم عمران خان نے سندھ اور پنجاب حکومت کو ہدایت کی ہے کہ اس معاملے پر مشترکہ حکمت عملی اختیار کی جائے اور حکومت سندھ ایسے واقعات کے تدارک کے لیے ٹھوس اقدامات بھی کرے۔
ادھر صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ نے اے آر وائی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت کی پوری کوشش ہے کہ ایسے واقعات رونما نہ ہوں، واقعے پر سخت ایکشن لیا جا رہا ہے، اس معاملے پر قانون سازی بھی ہوئی ہے۔
انھوں نے کہا کہ اقلیتوں کے تحفظ کے لیے بلاول بھٹو کے واضح احکامات ہیں، اقلیتوں کو سینیٹ اور قومی و صوبائی اسمبلی میں نمائندگی بھی دی گئی ہے۔