اسلام آباد: عوامی نیشنل پارٹی کے سینیٹر غلام احمد بلور نے کہا ہے کہ ساڑھے تین لاکھ پختونوں کے بلاک شدہ شناختی کارڈ بحال نہیں کیے تو اسمبلی میں بھوک ہڑتال پر بیٹھوں گا، یقین دہانی کے باوجود حکومت معاملہ حل کرنے کے لیے سنجیدہ نہیں۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے غلام احمد بلور نے کہا کہ ساڑھے 3 لاکھ سے زائد پختونوں کے شناختی کارڈ بغیر کسی وجہ کے بلاک کیے گئے، اس معاملے پر جب آواز اٹھائی تو حکومت نے معاملہ 24 مارچ تک حل کرنے کی یقین دہانی کروائی۔
انہوں نے کہا کہ یقین دہانی کے باوجود 12 دن گزر جانے کے بعد بھی حکومت کی طرف سے کوئی جواب نہیں دیا گیا، اگر معاملہ حل نہ کیا گیا تو اسمبلی میں بھوک ہڑتال پر بیٹھوں گا۔
‘‘ پڑھیں: ’’ پختونوں کوپنجاب میں رہنےکا اتناہی حق ہےجتنا دوسروں کا‘راناثنااللہ
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں اطلاعات سامنے آئی تھیں کہ صوبائی حکومت کی جانب سے پنجاب میں مقیم پختونوں کے شناختی کارڈ بلاک کیے گئے اور آپریشن کے دوران پختونوں کے ساتھ غیر اخلاقی رویہ رکھا جاتا ہے۔
مزید پڑھیں: پنجاب: پختونوں کے ساتھ امتیازی سلوک بند کیا جائے، مظاہرین
اطلاعات سامنے آنے کے بعد مختلف سیاسی جماعتوں نے پنجاب حکومت کے رویے کی مذمت کی تھی اور اس معاملے کو حل کرنے کی یقین دہانی کروائی تھی۔ دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ پختون ہمارے بھائی ہیں اُن کے ساتھ کوئی زیادتی برداشت نہیں کی جائے گی۔